((حديث قدسي) (حديث موقوف)) قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " تحاجت الجنة والنار، فقالت النار: اوثرت بالمتكبرين والمتجبرين، وقالت الجنة: فما لي لا يدخلني إلا ضعفاء الناس وسقطهم وغرتهم، فقال الله للجنة: إنما انت رحمتي ارحم بك من اشاء من عبادي، وقال للنار: إنما انت عذابي اعذب بك من اشاء من عبادي ولكل واحدة منكما ملؤها، فاما النار فلا تمتلئ حتى يضع فيها رجله، فتقول: قط قط، فهنالك تمتلئ ويزوى بعضها إلى بعض، ولا يظلم الله من خلقه احدا، واما الجنة فإن الله عز وجل ينشئ لها خلقا"((حديث قدسي) (حديث موقوف)) قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " تَحَاجَّتِ الْجَنَّةُ وَالنَّارُ، فَقَالَتِ النَّارُ: أُوثِرْتُ بِالْمُتَكَبِّرِينَ وَالْمُتَجَبِّرِينَ، وَقَالَتِ الْجَنَّةُ: فَمَا لِيَ لا يَدْخُلُنِي إِلا ضُعَفَاءُ النَّاسِ وَسَقَطُهُمْ وَغِرَّتُهُمْ، فَقَالَ اللَّهُ لِلْجَنَّةِ: إِنَّمَا أَنْتِ رَحْمَتِي أَرْحَمُ بِكِ مَنْ أَشَاءُ مِنْ عِبَادِي، وَقَالَ لِلنَّارِ: إِنَّمَا أَنْتِ عَذَابِي أُعَذِّبُ بِكِ مَنْ أَشَاءُ مِنْ عِبَادِي وَلِكُلِّ وَاحِدَةٍ مِنْكُمَا مِلْؤُهَا، فَأَمَّا النَّارُ فَلا تَمْتَلِئُ حَتَّى يَضَعَ فِيهَا رِجْلَهُ، فَتَقُولُ: قَطْ قَطْ، فَهُنَالِكَ تَمْتَلِئُ وَيُزْوَى بَعْضُهَا إِلَى بَعْضٍ، وَلا يَظْلِمُ اللَّهُ مِنْ خَلْقِهِ أَحَدًا، وَأَمَّا الْجَنَّةُ فَإِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ يُنْشِئُ لَهَا خَلْقًا"
اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”جنت اور دوزخ میں مباحثہ ہوا، دوزخ نے کہا: متکبر اور مغرور لوگوں کے سبب مجھے تجھ پر برتری حاصل ہے۔ جنت نے کہا: کیا ہے کہ میرے ہاں متکبرین کی بجائے ضعیف، گھٹیا اور سادہ لوح لوگ ہی داخل ہوتے ہیں اس پر اللہ عزوجل نے جنت سے فرمایا: تو میری رحمت ہے تیرے ذریعے میں اپنے بندوں میں سے جسے چاہوں، اپنی رحمت سے نوازتا ہوں اور دوزخ سے فرمایا: تو میرا عذاب ہے تیرے ذریعے میں اپنے بندوں میں سے جسے چاہوں عذاب میں مبتلا کرتا ہوں اور تم دونوں (کا اپنے پیمانے کے مطابق) بھرنا حقیقت ہے۔ البتہ دوزخ تب بھرے گی جب اللہ اپنا پاؤں اس میں رکھے گا۔ (جب اللہ تعالیٰ اپنا پاؤں رکھے گا) تو دوزخ کہے گی: بس!بس! (لہذا) اس وقت وہ بھر جائے گی اور وہ سکڑ جائے گی اور اللہ تعالیٰ اپنی مخلوق میں سے کسی (ایک) پر (بھی) ظلم نہیں کرے گا۔ اور رہا جنت کا بھرنا تو اس کے لیے اللہ تعالیٰ ایک اور مخلوق پیدا کر دیں گے۔“
تخریج الحدیث: «صحيح بخاري، كتاب التفسير، باب (وتقول هل من مزيد)، رقم: 4850، حدثنا عبد الله بن محمد: حدثنا عبدالرزاق: أخبرنا معمر عن همام، عن أبى هريرة رضي الله عنه، قال: قال النبى صلى الله عليه وسلم.... - صحيح مسلم، كتاب الجنة وصفة نعيمها، باب النار يدخلها الجبارون والجنة يدخلها الضعفاء، رقم: 2846/36، حدثنا محمد بن رافع: حدثنا عبدالرزاق: حدثنا معمر عن همام بن منبه، قال وهذا، حدثنا به أبو هريرة عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، فذكر أحاديث منها: وقال رسول الله صلى الله عليه وسلم.... - مسند أحمد: 60/16، رقم: 53/8149 - مصنف عبدالرزاق: 422/11، 423، كتاب الجامع، باب صفة أهل النار - شرح السنة: 256/15-257.»