((حديث مرفوع) (حديث موقوف)) قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " تحاج آدم وموسى، فقال له موسى: انت آدم الذي اغويت الناس فاخرجتهم من الجنة إلى الارض؟ فقال له آدم: انت موسى الذي اعطاه الله علم كل شيء، واصطفاه على الناس برسالته؟ قال: نعم، قال: اتلومني على امر قد كتب علي ان افعل من قبل ان اخلق، فحج آدم موسى"((حديث مرفوع) (حديث موقوف)) قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " تَحَاجَّ آدَمُ وَمُوسَى، فَقَالَ لَهُ مُوسَى: أَنْتَ آدَمُ الَّذِي أَغْوَيْتَ النَّاسَ فَأَخْرَجْتَهُمْ مِنَ الْجَنَّةِ إِلَى الأَرْضِ؟ فَقَالَ لَهُ آدَمُ: أَنْتَ مُوسَى الَّذِي أَعْطَاهُ اللَّهُ عِلْمَ كُلِّ شَيْءٍ، وَاصْطَفَاهُ عَلَى النَّاسِ بِرِسَالَتِهِ؟ قَالَ: نَعَمْ، قَالَ: أَتَلُومُنِي عَلَى أَمْرٍ قَدْ كُتِبَ عَلَيَّ أَنْ أَفْعَلَ مِنْ قَبْلِ أَنْ أُخْلَقَ، فَحَجَّ آدَمُ مُوسَى"
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایک مرتبہ آدم اور موسیٰ علیہ السلام کے درمیان جھگڑا ہوا۔ موسیٰ علیہ السلام نے کہا: آپ وہ آدم ہو جنہوں نے لوگوں کو بہکایا اور انہیں جنت سے نکلوا کر زمین کی طرف بھیج دیا؟ آدم علیہ السلام نے کہا: آپ وہ موسیٰ ہو جسے اللہ تعالیٰ نے ہر چیز کا علم عطا کیا اور رسالت کے سبب دوسرے لوگوں پر فضیلت بخشی؟ موسیٰ علیہ السلام نے جواب دیا: ہاں! (میں وہی ہوں) اس پر آدم علیہ السلام نے کہا: آپ مجھے اس عمل پر ملامت کرتے ہو جسے اللہ تعالیٰ نے میری پیدائش سے قبل لکھ دیا تھا کہ ایسا کام کروں گا؟ اس طرح آدم علیہ السلام نے موسیٰ علیہ اسلام کو لاجواب کر دیا۔“
تخریج الحدیث: «صحيح بخاري، كتاب الأحاديث الأنبياء، باب وفاة موسىٰ وذكره، رقم: 3409، وكتاب القدر، رقم: 6614، 7515، 4738، 4736 - صحيح مسلم، كتاب القدر، باب حجاج آدم وموسىٰ عليهما السلام، رقم: 2652/15، حدثنا ابن رافع: حدثنا عبدالرزاق: حدثنا معمر عن همام بن منبه عن أبى هريرة عن النبى صلى الله عليه وسلم.... - مسند أحمد، رقم: 8143 - مصنف عبدالرزاق، كتاب الجامع، باب القدر، رقم: 20068 - شرح السنة، باب الإيمان بالقدر: 125/1.»