((حديث مرفوع) (حديث موقوف)) قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لا تقوم الساعة حتى يكثر فيكم المال فيفيض، حتى يهم رب المال من يتقبل منه صدقته، قال: ويقبض العلم ويقترب الزمان وتظهر الفتن ويكثر الهرج"، قالوا: الهرج ما هو يا رسول الله؟ قال:" القتل القتل"((حديث مرفوع) (حديث موقوف)) قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يَكْثُرَ فِيكُمُ الْمَالُ فَيَفِيضَ، حَتَّى يُهِمَّ رَبُّ الْمَالِ مَنْ يَتَقَبَّلُ مِنْهُ صَدَقَتَهُ، قَالَ: وَيُقْبَضُ الْعِلْمُ وَيَقْتَرِبُ الزَّمَانُ وَتَظْهَرُ الْفِتَنُ وَيَكْثُرُ الْهَرْجُ"، قَالُوا: الْهَرْجُ مَا هُوَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ:" الْقَتْلُ الْقَتْلُ"
اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہو گی جب تک تم میں مال کی کثرت نہ ہو جائے، پس وہ بہہ پڑے گا، یہاں تک کہ مالدار کو اس بات کی فکر ہو گی کہ میری زکوٰۃ مجھ سے کون قبول کرے گا“، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اور علم اٹھا لیا جائے گا، اور زمانہ (قیامت سے) قریب ہو جائے گا، اور فتنے ظاہر ہوں گے اور ہرج کثرت سے ہو گا“، لوگوں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! (ہرج) کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قتل و غارت، قتل و غارت۔“
تخریج الحدیث: «صحيح بخاري، كتاب الزكاة، رقم: 1412، وكتاب الفتن، رقم: 7061 - صحيح مسلم، كتاب الزكاة، رقم: 2339، 2340 - مسند أحمد: 40/16، رقم: 21/8120، 22، حدثنا عبدالرزاق بن همام: حدثنا معمر عن همام بن منبه، قال: هذا ما حدثنا به أبو هريرة عن رسول الله صلى الله عليه وسلم.... - شرح السنة: 38/15، 39.»