((حديث مرفوع) (حديث موقوف)) قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" والذي نفس محمد بيده، لولا ان اشق على المؤمنين، ما قعدت خلف سرية تغزو في سبيل الله، ولكن لا اجد سعة فاحملهم، ولا يجدون سعة فيتبعوني، ولا تطيب انفسهم ان يقعدوا بعدي"((حديث مرفوع) (حديث موقوف)) قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ، لَوْلا أَنْ أَشُقَّ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ، مَا قَعَدْتُ خَلْفَ سَرِيَّةٍ تَغْزُو فِي سَبِيلِ اللَّهِ، وَلَكِنْ لا أَجِدُ سَعَةً فَأَحْمِلَهُمْ، وَلا يَجِدُونَ سَعَةً فَيَتَّبِعُونِي، وَلا تَطِيبُ أَنْفُسُهُمْ أَنْ يَقْعُدُوا بَعْدِي"
اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! اگر مجھے مومنوں پر دشواری کا احتمال نہ ہوتا تو میں اللہ کی راہ میں لڑنے والی کسی جماعت سے پیچھے نہ بیٹھتا۔ لیکن خود میرے پاس اتنی وسعت نہیں کہ میں ان سب کو سوار کر کے اپنے ساتھ لے چلوں، اور انہیں بھی اتنی سواریاں میسر نہیں کہ وہ ان پر سوار ہو کر میرے ساتھ چلیں، اور نہ وہ اس بات کو پسند کرتے ہیں کہ میرے (جانے کے بعد) وہ پیچھے بیٹھے رہیں۔“
تخریج الحدیث: «صحيح مسلم، كتاب الامارة، رقم: 4863 - حدثنا محمد بن رافع: قال حدثنا عبدالرزاق: قال حدثنا معمر عن همام بن منبه، قال: هذا ما حدثنا أبو هريرة عن رسول الله صلى الله عليه وسلم.... - صحيح بخاري، كتاب الايمان، رقم: 36، كتاب الجهاد والسير، 2972، 2797 - مصنف عبدالرزاق: 253/5، رقم: 9529 - مسند أحمد: 38/16، رقم: 17/8116.»