((حديث مرفوع) (حديث موقوف)) قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " يضحك الله لرجلين يقتل احدهما الآخر، كلاهما يدخل الجنة"، قالوا: وكيف يا رسول الله؟ قال:" يقتل هذا فيلج الجنة ثم يتوب الله على الآخر فيهديه إلى الإسلام، ثم يجاهد في سبيل الله فيستشهد"((حديث مرفوع) (حديث موقوف)) قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " يَضْحَكُ اللَّهُ لِرَجُلَيْنِ يَقْتُلُ أَحَدُهُمَا الآخَرَ، كِلاهُمَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ"، قَالُوا: وَكَيْفَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ:" يُقْتَلُ هَذَا فَيَلِجُ الْجَنَّةَ ثُمَّ يَتُوبُ اللَّهُ عَلَى الآخَرِ فَيَهْدِيهِ إِلَى الإِسْلامِ، ثُمَّ يُجَاهِدُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَيُسْتَشْهَدُ"
اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ ایسے دو آدمیوں (کی طرف دیکھ کر) مسکرا دیتا ہے۔ جن میں سے ایک دوسرے کا قاتل ہو گا، (اس کے باوجود) وہ دونوں جنت میں داخل ہوں گے“، اس پر صحابہ رضی اللہ عنہم نے عرض کی: اے اللہ کے رسول! وہ کیسے؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”(وہ اس طرح کہ) جو اللہ کی راہ میں لڑا وہ تو شہید ہوا، اور جنت میں داخل ہو گیا۔ پھر اللہ نے دوسرے یعنی قاتل کو توبہ کی توفیق بخشی اور اسلام قبول کرنے کی ہدایت دی، پھر اس نے بھی اللہ کی راہ میں جہاد کیا اور شہید ہو گیا۔“
تخریج الحدیث: «صحيح بخاري، كتاب الجهاد، باب الكافر يقتل المسلم، ثم يسلم فيسدد بعد، ويقتل، رقم: 2826 - صحيح مسلم، كتاب الإمارة، باب بيان الرجلين يقتل أحدهما الآخر يدخلان الجنة، رقم: 1890/129، حدثنا محمد بن رافع: حدثنا عبدالرزاق: أخبرنا معمر عن همام بن منبه، قال: هذا ما حدثنا أبو هريرة عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، فذكر أحاديث منها: وقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:.... - سنن نسائي، كتاب الجهاد، باب اجتماع القاتل والمقتول فى سبيل الله فى الجنة، رقم: 3170 - مسند أحمد: 97/16، رقم: 110/8208 - مصنف عبدالرزاق، باب من يضحك الله تعالىٰ إليه، رقم: 20280 - شرح السنة، كتاب السير والجهاد، باب ثواب الشهادة: 367/10.»