512- مالك عن يحيى بن سعيد عن ابى سلمة بن عبد الرحمن قال: سمعت ابا قتادة ابن ربعي يقول: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: ”الرؤيا الصالحة من الله والحلم من الشيطان، فإذا راى احدكم الشيء يكرهه، فلينفث عن يساره ثلاث مرات إذا استيقظ ويتعوذ من شرها، فإنها لن تضره إن شاء الله“ قال ابو سلمة: إن كنت لارى الرؤيا هي اثقل على من الجبل، فلما سمعت هذا الحديث فما كنت لاباليها. كمل حديث يحيى بن سعيد، وهو ستة وعشرون حديثا.512- مالك عن يحيى بن سعيد عن أبى سلمة بن عبد الرحمن قال: سمعت أبا قتادة ابن ربعي يقول: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: ”الرؤيا الصالحة من الله والحلم من الشيطان، فإذا رأى أحدكم الشيء يكرهه، فلينفث عن يساره ثلاث مرات إذا استيقظ ويتعوذ من شرها، فإنها لن تضره إن شاء الله“ قال أبو سلمة: إن كنت لأرى الرؤيا هي أثقل على من الجبل، فلما سمعت هذا الحديث فما كنت لأباليها. كمل حديث يحيى بن سعيد، وهو ستة وعشرون حديثا.
سیدنا ابوقتادہ بن ربعی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”اچھا خواب اللہ کی طرف سے ہے اور برا خواب شیطان کی طرف سے ہے لہٰذا اگر کوئی شخص (خواب میں) ایسی چیز دیکھے جو اسے ناپسند ہے تو بائیں طرف تین دفعہ تھتکار دے۔ جب نیند سے بیدار ہو تو اس کے شر سے پناہ مانگے۔ ان شاءاللہ یہ اسے کوئی نقصان نہیں پہنچائے گا۔“ ابوسلمہ (بن عبدالرحمٰن رحمہ اللہ) نے کہا: میں ایسے خواب دیکھا کرتا تھا جو مجھ پر پہاڑ سے بھی زیادہ بھاری ہوتے تھے پھر جب میں نے یہ حدیث سنی تو مجھے ان کی کوئی پروا نہیں رہی۔ یحییٰ بن سعید (الانصاری) کی (بیان کردہ) حدیثیں مکمل ہو گئیں اور یہ چھبیس(۲۶) حدیثیں ہیں۔
تخریج الحدیث: «512- الموطأ (رواية يحييٰي بن يحييٰي 957/2 ح 1849، ك 52 ب 1 ح 4) التمهيد 147/23، الاستذكار: 1786، و أخرجه النسائي فى الكبريٰ (383/4 ح 7627) من حديث مالك به ورواه البخاري (5747) ومسلم (2261) من حديث يحيي بن سعيد الانصاري به.»