موطا امام مالك رواية ابن القاسم کل احادیث 657 :حدیث نمبر
موطا امام مالك رواية ابن القاسم
حلال و جائز امور کا بیان
5. سانپ کو مارنا (ختم کرنا) ضروری ہے
حدیث نمبر: 584
Save to word مکررات اعراب Hindi
275- مالك عن صيفي مولى ابن افلح عن ابى السائب مولى هشام بن زهرة عن ابى سعيد الخدري ان رسول الله صلى الله عليه وسلم خرج إلى الخندق، فبينما هو به إذ جاءه فتى من الانصار حديث عهد بعرس، فقال: يا رسول الله، ائذن لي احدث باهلي عهدا، فاذن له رسول الله صلى الله عليه وسلم، فاقبل الفتى فإذا هو بامراته بين البابين فاهوى إليها بالرمح ليطعنها، فقالت: لا تعجل حتى تدخل وتنظر، قال: فدخل فإذا هو بحية منطوية على فراشه، فلما رآها ركز فيها رحمه ثم نصبه، قال ابو سعيد: فاضطربت الحية فى راس الرمح حتى ماتت وخر الفتى ميتا، فبلغ ذلك رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال: ”إن بالمدينة جنا قد اسلموا، فإذا رايتم منهم شيئا فآذنوه ثلاثة ايام، فإن بدا لكم بعد ذلك فاقتلوه، فإنما هو شيطان“. قال مالك: يحرج عليه ثلاث مرات، تقول: احرج عليك بالله واليوم الآخر ان لا تتبدا لنا ولا تخرج.275- مالك عن صيفي مولى ابن أفلح عن أبى السائب مولى هشام بن زهرة عن أبى سعيد الخدري أن رسول الله صلى الله عليه وسلم خرج إلى الخندق، فبينما هو به إذ جاءه فتى من الأنصار حديث عهد بعرس، فقال: يا رسول الله، ائذن لي أحدث بأهلي عهدا، فأذن له رسول الله صلى الله عليه وسلم، فأقبل الفتى فإذا هو بامرأته بين البابين فأهوى إليها بالرمح ليطعنها، فقالت: لا تعجل حتى تدخل وتنظر، قال: فدخل فإذا هو بحية منطوية على فراشه، فلما رآها ركز فيها رحمه ثم نصبه، قال أبو سعيد: فاضطربت الحية فى رأس الرمح حتى ماتت وخر الفتى ميتا، فبلغ ذلك رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال: ”إن بالمدينة جنا قد أسلموا، فإذا رأيتم منهم شيئا فآذنوه ثلاثة أيام، فإن بدا لكم بعد ذلك فاقتلوه، فإنما هو شيطان“. قال مالك: يحرج عليه ثلاث مرات، تقول: أحرج عليك بالله واليوم الآخر أن لا تتبدا لنا ولا تخرج.
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (غزوہ) خندق کی طرف گئے تو ایک انصاری نوجوان کو دیکھا جس کی نئی نئی شادی ہوئی تھی۔ اس نے کہا: یا رسول اللہ! مجھے اجازت دیں ایک بار پھر گھر سے ہو آؤں۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے اجازت دے دی پھر وہ نوجوان اپنے گھر کے پاس پہنچا تو دیکھا کہ اس کی بیوی دونوں دروازوں کے پاس کھڑی ہے۔ وہ نیزہ لے کر اپنی بیوی کو مارنے کے لئے بڑھا تو اس نے کہا: جلدی نہ کرو، اندر داخل ہو کر دیکھو کیا ہے؟ پھر وہ گھر میں داخل ہوا تو دیکھا کہ ایک سانپ کنڈلی مارے اس کے بستر پر موجود ہے۔ جب اس نے سانپ کو دیکھا تو اسے نیزہ چبھوہ کر اٹھا لیا۔ ابوسعید (خدری رضی اللہ عنہ) نے فرمایا: سانپ نیزے پر تڑپ تڑپ کر مر گیا اور نوجوان بھی گر پڑا (اور فوت ہو گیا)۔ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ بات معلوم ہوئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مدینے میں ایسے جن ہیں جو مسلمان ہو گئے ہیں۔ اگر تم ان میں سے کسی کو دیکھو تو انہیں تین دن تک تنبیہ کرو (کہ ہمارے گھر سے چلے جاؤ) پھر اگر وہ اس کے بعد نظر آئے تو اسے قتل کر دو کیونکہ یہ شیطان (کافر جن) ہے۔ امام مالک رحمہ اللہ نے کہا: اس کے سامنے آ کر تین دفعہ کہے: تجھے اللہ اور قیامت کے دن کی قسم: نکل جا، نہ ہمارے سامنے ظاہر ہونا اور نہ یہاں دوبارہ آنا۔

تخریج الحدیث: «275- الموطأ (رواية يحيیٰي بن يحيیٰي 976/2، 977 ح 1894، ك 54 ب 12 ح 33 مطولاً) التمهيد 257/16 -259، الاستذكار: 1830 و أخرجه مسلم (2236) من حديث مالك به.»

قال الشيخ زبير على زئي: سنده صحيح

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.