موطا امام مالك رواية ابن القاسم کل احادیث 657 :حدیث نمبر
موطا امام مالك رواية ابن القاسم
وضو کا بیان
3. طریقہ وضو
حدیث نمبر: 58
Save to word مکررات اعراب Hindi
401- وبه: عن عمرو بن يحيى عن ابيه انه قال لعبد الله بن زيد بن عاصم وكان من اصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم وهو جد عمرو بن يحيى: هل تستطيع ان تريني كيف كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يتوضا؟ فقال عبد الله بن زيد: نعم، فدعا بوضوء فافرغ على يديه فغسل يديه مرتين، ثم مضمض واستنثر ثلاثا، ثم غسل وجهه ثلاثا، ثم غسل ذراعيه مرتين، مرتين إلى المرفقين، ثم مسح راسه بيديه فاقبل بهما وادبر، بدا بمقدم راسه ثم ذهب بهما إلى قفاه، ثم ردهما حتى رجع إلى المكان الذى بدا منه، ثم غسل رجليه.401- وبه: عن عمرو بن يحيى عن أبيه أنه قال لعبد الله بن زيد بن عاصم وكان من أصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم وهو جد عمرو بن يحيى: هل تستطيع أن تريني كيف كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يتوضأ؟ فقال عبد الله بن زيد: نعم، فدعا بوضوء فأفرغ على يديه فغسل يديه مرتين، ثم مضمض واستنثر ثلاثا، ثم غسل وجهه ثلاثا، ثم غسل ذراعيه مرتين، مرتين إلى المرفقين، ثم مسح رأسه بيديه فأقبل بهما وأدبر، بدأ بمقدم رأسه ثم ذهب بهما إلى قفاه، ثم ردهما حتى رجع إلى المكان الذى بدأ منه، ثم غسل رجليه.
یحییٰ بن عمارہ المازنی رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ انہوں نے اپنے نانا عبداللہ بن زید بن عاصم سے پوچھا: جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی تھے: کیا آپ مجھے دکھا سکتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کس طرح وضو کرتے تھے؟ تو سیدنا عبداللہ بن زید رضی اللہ عنہ نے فرمایا: جی ہاں، پھر انہوں نے وضو کا پانی منگوایا تو اپنے ہاتھوں پر ڈال کر انہیں دو دفعہ دھویا، پھر تین دفعہ کلی کی اور ناک میں پانی ڈال کر جھاڑا، پھر اپنا چہرہ تین دفعہ دھویا پھر اپنے دونوں ہاتھ کہنیوں سمیت دو دفعہ دھوئے پھر اپنے دونوں ہاتھوں کے ساتھ سر کا مسح کیا آگے سے پیچھے لے گئے اور پیچھے سے آگے لائے، آپ نے سر کا مسح ابتدائی حصے سے شروع کیا پھر اسے گدی تک لے گئے پھر وہاں سے اس مقام تک واپس لائے جہاں سے شروع کیا تھا پھر اپنے دونوں پاؤں دھوئے۔

تخریج الحدیث: «401- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰي بن يحييٰي 18/1 ح 31، ك 2 ب 1 ح 1) التمهيد 113/20۔114، و أخرجه البخاري (185) ومسلم (235) من حديث مالك به.»

قال الشيخ زبير على زئي: سنده صحيح

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.