149- وبه: ان رسول الله صلى الله عليه وسلم حين خرج إلى خيبر اتاها ليلا وكان إذا اتى قوما بليل لم يغر حتى يصبح. فاصبح، فخرجت يهود بمساحيهم ومكاتلهم، فلما راوه قالوا: محمد والله محمد والخميس. فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ”الله اكبر، خربت خيبر، إنا إذا نزلنا بساحة قوم فساء صباح المنذرين.“149- وبه: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم حين خرج إلى خيبر أتاها ليلا وكان إذا أتى قوما بليل لم يغر حتى يصبح. فأصبح، فخرجت يهود بمساحيهم ومكاتلهم، فلما رأوه قالوا: محمد والله محمد والخميس. فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ”الله أكبر، خربت خيبر، إنا إذا نزلنا بساحة قوم فساء صباح المنذرين.“
اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب خیبر (فتح کرنے) کے لئے (مدینے سے) نکلے تو وہاں رات کے وقت داخل ہوئے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب کسی (اسلام دشمن) قوم پر حملہ کرنا چاہتے تو صبح سے پہلے حملہ نہیں کرتے تھے، پھر جب صبح ہوئی تو یہودی اپنی کدالیں اور ٹوکریاں لے کر نکلے جب انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا تو کہا: محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) ہیں، اللہ کی قسم! محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) اور (ان کا) لشکر ہے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ اکبر، خراب ہوا خیبر، جب ہم کسی قوم کے پاس پہنچتے ہیں تو ان لوگوں کی صبح بری ہوتی ہے جنہیں (جہنم اور عذاب سے) ڈرایا گیا ہے۔ “
تخریج الحدیث: «149- الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 468/2، 469 ح 1035، ك 21 ب 19 ح 48، وعنده: لم يفر) التمهيد 215/2، الاستذكار:972، و أخرجه البخاري (2945) من حديث مالك به وصرح حميد الطويل بالسماع عند البخاري (2943)»