361- وبه: ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ”تحاج آدم وموسى فحج آدم موسى، فقال له موسى: انت آدم الذى اغويت الناس واخرجتهم من الجنة؟ فقال له آدم: انت موسى الذى اعطاك الله علم كل شيء واصطفاك على الناس برسالاته؟ قال: نعم، قال: افتلومني على امر قد قدر على قبل ان اخلق“.361- وبه: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ”تحاج آدم وموسى فحج آدم موسى، فقال له موسى: أنت آدم الذى أغويت الناس وأخرجتهم من الجنة؟ فقال له آدم: أنت موسى الذى أعطاك الله علم كل شيء واصطفاك على الناس برسالاته؟ قال: نعم، قال: أفتلومني على أمر قد قدر على قبل أن أخلق“.
اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سیدنا آدم علیہ السلام اور سیدنا موسیٰ علیہ السلام کے درمیان مباحثہ ہوا تو موسیٰ علیہ السلام نے انہیں کہا: آپ وہ آدم ہیں جنہوں نے لوگوں کو جنت سے نکال دیا اور پھسلا دیا؟ تو آدم علیہ السلام نے انہیں جواب دیا: آپ وہ موسیٰ ہیں جنہیں اللہ نے ہر چیز کا علم دیا اور اپنی رسالت کے ساتھ لوگوں میں سے چنا؟ انہوں نے کہا: جی ہاں، آدم علیہ السلام نے کہا: آپ مجھے اس بات پر ملامت کرتے ہیں جو اللہ نے میری پیدائش سے پہلے میری تقدیر میں لکھ دی تھی۔“
تخریج الحدیث: «361- الموطأ (رواية يحيیٰي بن يحيیٰي 898/2 ح 1725، ك 46 ب 1 ح 1) التمهيد 11/18، الاستذكار: 1657 وأخرجه مسلم (2652) من حديث مالك به، و البخاري (6614) من حديث ابي الزناد به وفي رواية يحيي بن يحيي: ”بِرِسَالَتِهِ“.»