38- وبه: عن عائشة انها قالت: خرجنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم فى حجة الوداع فاهللنا بعمرة، ثم قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ”من كان معه هدي فليهلل بالحج مع العمرة ثم لا يحل حتى يحل منهما جميعا.“ قالت: فقدمت مكة وانا حائض فلم اطف بالبيت ولا بين الصفا والمروة. فشكوت ذلك لرسول الله صلى الله عليه وسلم فقال: ”انقضي راسك وامشطي واهلي بالحج ودعي العمرة.“ قالت: ففعلت. فلما قضينا الحج ارسلني رسول الله صلى الله عليه وسلم مع عبد الرحمن بن ابى بكر إلى التنعيم فاعتمرت. ثم قال: ”هذه مكان عمرتك“، قالت: فطاف الذين اهلوا بالعمرة بالبيت وبين الصفا والمروة ثم حلوا ثم طافوا طوافا آخر بعد ان رجعوا من منى لحجهم. واما الذين اهلوا بالحج او جمعوا الحج والعمرة فإنما طافوا طوافا واحدا.38- وبه: عن عائشة أنها قالت: خرجنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم فى حجة الوداع فأهللنا بعمرة، ثم قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ”من كان معه هدي فليهلل بالحج مع العمرة ثم لا يحل حتى يحل منهما جميعا.“ قالت: فقدمت مكة وأنا حائض فلم أطف بالبيت ولا بين الصفا والمروة. فشكوت ذلك لرسول الله صلى الله عليه وسلم فقال: ”انقضي رأسك وامشطي وأهلي بالحج ودعي العمرة.“ قالت: ففعلت. فلما قضينا الحج أرسلني رسول الله صلى الله عليه وسلم مع عبد الرحمن بن أبى بكر إلى التنعيم فاعتمرت. ثم قال: ”هذه مكان عمرتك“، قالت: فطاف الذين أهلوا بالعمرة بالبيت وبين الصفا والمروة ثم حلوا ثم طافوا طوافا آخر بعد أن رجعوا من منى لحجهم. وأما الذين أهلوا بالحج أو جمعوا الحج والعمرة فإنما طافوا طوافا واحدا.
اور اسی سند کے ساتھ روایت ہے کہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: ہم حجتہ الوداع میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ (حج کرنے کے لئے) نکلے۔ ہم نے عمرہ کی لبیک کہی پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس کے پاس قربانی کے جانور ہوں تو وہ عمرے کے ساتھ حج کی لبیک کہے پھر جب تک ان دونوں (حج و عمرہ) سے فارغ نہ ہو جائے احرام نہ کھولے۔“ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: میں مکہ آئی تو میں حیض سے تھی پس میں نے بیت اللہ کا طواف نہیں کیا اور نہ صفا و مروہ کی سعی کی پھر میں نے اس کی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے شکایت کی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اپنے سر کے بال کھول دو اور کنگھی کرو اور حج کا احرام باندھ لو اور عمرہ (کا عمل) چھوڑ دو۔“ انہوں نے فرمایا کہ میں نے اسی طرح کیا۔ جب ہم نے حج مکمل کر لیا (تو) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے (میرے بھائی) عبدالرحمٰن بن ابی بکر رضی اللہ عنہ کے ساتھ تنعیم بھیجا تو میں نے عمرہ کر لیا پھر آپ نے فرمایا: یہ تمہارے عمرے کی جگہ ہے۔ انہوں نے کہا: جنہوں نے عمرے کی لبیک کہی تھی انہوں نے بیت اللہ کا طواف اور صفا و مروہ کی سعی کر لی پھر انہوں نے احرام کھول دئیے، پھر انہوں نے منیٰ سے لوٹنے کے بعد حج کا طواف کیا۔ جن لوگوں نے حج (افراد) کی لبیک کہی تھی یا حج اور عمرے (قران) کی لبیک کہی تھی تو انہوں نے (صفا مروہ کے درمیان) صرف ایک طواف کیا۔
تخریج الحدیث: «38- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 410/1، 411ح 951 ك20 ب74ح 223، وعنده: وامتشطى) التمهيد 198/8، الاستذكار: 892، و أخرجه البخاري (1556) ومسلم (1211/111) من حديث مالك به.»