الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
کتاب: جنازہ کے احکام و مسائل
The Book on Jana\'iz (Funerals)
13. باب مَا جَاءَ أَنَّ الصَّبْرَ فِي الصَّدْمَةِ الأُولَى
13. باب: صبر وہ ہے جو پہلے صدمہ کے وقت ہو۔
Chapter: What Has Been Related About Patience Is To Be Observed At The First Stroke Of Calamity
حدیث نمبر: 987
Save to word مکررات اعراب
حدثنا قتيبة، حدثنا الليث، عن يزيد بن ابي حبيب، عن سعد بن سنان، عن انس، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " الصبر في الصدمة الاولى ". قال ابو عيسى: هذا حديث غريب من هذا الوجه.حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ سَعْدِ بْنِ سِنَانٍ، عَنْ أَنَسٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " الصَّبْرُ فِي الصَّدْمَةِ الْأُولَى ". قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ.
انس رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: صبر وہی ہے جو پہلے صدمے کے وقت ہو ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث اس سند سے غریب ہے۔

تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ/الجنائز 55 (1596) (تحفة الأشراف: 848) (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: مطلب یہ ہے کہ صدمے کا پہلا جھٹکا جب دل پر لگتا ہے اس وقت آدمی صبر کرے اور بے صبری کا مظاہرہ، اپنے اعمال و حرکات سے نہ کرے تو یہی صبر کامل ہے جس پر اجر مترتب ہوتا ہے، بعد میں توہر کسی کو چار و ناچار صبر آ ہی جاتا ہے۔
حدیث نمبر: 988
Save to word مکررات اعراب
حدثنا محمد بن بشار، حدثنا محمد بن جعفر، عن شعبة، عن ثابت البناني، عن انس بن مالك، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " الصبر عند الصدمة الاولى ". قال: هذا حديث حسن صحيح.حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " الصَّبْرُ عِنْدَ الصَّدْمَةِ الْأُولَى ". قَالَ: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.
انس بن مالک رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: صبر وہی ہے جو پہلے صدمہ کے وقت ہو۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الجنائز 7 (1252)، و31 (1283)، و42 (1302)، والأحکام 11 (7154)، صحیح مسلم/الجنائز 8 (926)، سنن ابی داود/ الجنائز 27 (3124)، سنن النسائی/الجنائز 22 (1870)، (تحفة الأشراف: 439)، مسند احمد (3/130، 143، 217) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (1596)

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.