سنن ترمذي کل احادیث 3964 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
کتاب: جہاد کے احکام و مسائل
The Book on Jihad
12. باب مَا جَاءَ فِي صِفَةِ سَيْفِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
12. باب: رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کی تلوار کا بیان۔
Chapter: ….
حدیث نمبر: 1683
Save to word مکررات اعراب
(مقطوع) حدثنا محمد بن شجاع البغدادي، حدثنا ابو عبيدة الحداد، عن عثمان بن سعد، عن ابن سيرين، قال: صنعت سيفي على سيف سمرة بن جندب، وزعم سمرة انه صنع سيفه على سيف رسول الله صلى الله عليه وسلم، وكان حنفيا " قال ابو عيسى: هذا حديث غريب لا نعرفه إلا من هذا الوجه، وقد تكلم يحيى بن سعيد القطان، في عثمان بن سعد الكاتب، وضعفه من قبل حفظه.(مقطوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شُجَاعٍ الْبَغْدَادِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو عُبَيْدَةَ الْحَدَّادُ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ سَعْدٍ، عَنْ ابْنِ سِيرِينَ، قَالَ: صَنَعْتُ سَيْفِي عَلَى سَيْفِ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدَبٍ، وَزَعَمَ سَمُرَةُ أَنَّهُ صَنَعَ سَيْفَهُ عَلَى سَيْفِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَكَانَ حَنَفِيًّا " قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ، وَقَدْ تَكَلَّمَ يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ، فِي عُثْمَانَ بْنِ سَعْدٍ الْكَاتِبِ، وَضَعَّفَهُ مِنْ قِبَلِ حِفْظِهِ.
ابن سیرین کہتے ہیں کہ میں نے اپنی تلوار سمرہ بن جندب رضی الله عنہ کی تلوار کی طرح بنائی، اور سمرہ رضی الله عنہ کا خیال تھا کہ انہوں نے اپنی تلوار رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے تلوار کی طرح بنائی تھی اور آپ کی تلوار قبیلہ بنو حنیفہ کے طرز پر بنائی گئی تھی۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث غریب ہے، ہم اسے صرف اسی سند سے جانتے ہیں،
۲- یحییٰ بن سعید قطان نے عثمان بن سعد کاتب کے سلسلے میں کلام کیا ہے اور حافظہ میں انہیں ضعیف قرار دیا ہے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 4632) (ضعیف) (اس کے راوی عثمان بن سعد الکاتب ضعیف ہیں)»

قال الشيخ الألباني: ضعيف مختصر الشمائل المحمدية (88)

قال الشيخ زبير على زئي: (1683) إسناده ضعيف
عثمان بن سعد الكاتب:ضعيف (تق:4471)
حدیث نمبر: 1681
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن رافع، حدثنا يحيى بن إسحاق وهو السالحاني، حدثنا يزيد بن حيان، قال: سمعت ابا مجلز لاحق بن حميد يحدث، عن ابن عباس، قال: " كانت راية رسول الله صلى الله عليه وسلم سوداء، ولواؤه ابيض "، قال ابو عيسى: هذا حديث حسن غريب من هذا الوجه، من حديث ابن عباس.(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ إِسْحَاق وَهُوَ السَّالِحَانِيُّ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ حَيَّانَ، قَال: سَمِعْتُ أَبَا مِجْلَزٍ لَاحِقَ بْنَ حُمَيْدٍ يُحَدِّثُ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: " كَانَتْ رَايَةُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَوْدَاءَ، وَلِوَاؤُهُ أَبْيَضَ "، قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ، مِنْ حَدِيثِ ابْنِ عَبَّاسٍ.
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا جھنڈا کالا اور پرچم سفید تھا۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
ابن عباس کی یہ روایت اس سند سے حسن غریب ہے۔

تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ/الجہاد 20 (2818)، (تحفة الأشراف: 6542) (حسن)»

قال الشيخ الألباني: حسن، ابن ماجة (2818)
حدیث نمبر: 1682
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا محمود بن غيلان، حدثنا وكيع، حدثنا سفيان، عن ابي إسحاق، عن المهلب بن ابي صفرة، عمن سمع النبي صلى الله عليه وسلم يقول: " إن بيتكم العدو فقولوا: " حم " لا ينصرون "، قال ابو عيسى: وفي الباب، عن سلمة بن الاكوع، وهكذا روى بعضهم عن ابي إسحاق، مثل رواية الثوري، وروي عنه، عن المهلب بن ابي صفرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم مرسلا.(مرفوع) حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق، عَنْ الْمُهَلَّبِ بْنِ أَبِي صُفْرَةَ، عَمَّنْ سَمِعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " إِنْ بَيَّتَكُمُ الْعَدُوُّ فَقُولُوا: " حم " لَا يُنْصَرُونَ "، قَالَ أَبُو عِيسَى: وَفِي الْبَاب، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الْأَكْوَعِ، وَهَكَذَا رَوَى بَعْضُهُمْ عَنْ أَبِي إِسْحَاق، مِثْلَ رِوَايَةِ الثَّوْرِيِّ، وَرُوِيَ عَنْهُ، عَنْ الْمُهَلَّبِ بْنِ أَبِي صُفْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُرْسَلًا.
مہلب بن ابی صفرۃ ان لوگوں سے روایت کرتے ہیں جنہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ فرما رہے تھے: اگر رات میں تم پر دشمن حملہ کریں تو تم «حم لا ينصرون» کہو ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- بعض لوگوں نے اسی طرح ثوری کی روایت کے مثل ابواسحاق سبیعی سے روایت کی ہے، اور ابواسحاق سے یہ حدیث بواسطہ «عن المهلب بن أبي صفرة عن النبي صلى الله عليه وسلم» سے مرسل طریقہ سے بھی آئی ہے،
۲- اس باب میں سلمہ بن الاکوع رضی الله عنہ سے بھی روایت ہے۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/ الجہاد 78 (2597)، (تحفة الأشراف: 15679)، و مسند احمد (4/289) (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: «شعار» اس مخصوص لفظ کو کہتے ہیں: جس کو لشکر والے خفیہ کوڈ کے طور پر آپس میں استعمال کرتے ہیں۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، المشكاة (3948 / التحقيق الثانى)

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.