(مرفوع) اخبرنا سويد، قال: انبانا عبد الله، عن معمر، عن الزهري، عن ابي سلمة، عن عائشة رضي الله عنها، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم سئل عن البتع، فقال:" كل شراب اسكر فهو حرام، والبتع من العسل". (مرفوع) أَخْبَرَنَا سُوَيْدٌ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُئِلَ عَنِ الْبِتْعِ، فَقَالَ:" كُلُّ شَرَابٍ أَسْكَرَ فَهُوَ حَرَامٌ، وَالْبِتْعُ مِنَ الْعَسَلِ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے «بتع» یعنی شہد کی شراب کے متعلق سوال کیا گیا تو آپ نے فرمایا: ”ہر شراب جو نشہ لائے وہ حرام ہے، اور «بتع» شہد سے ہے“۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 5594 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد لكن قوله والبتع من الغسل مدرج
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے شہد کی شراب کے بارے میں سوال کیا گیا، تو آپ نے فرمایا: ”ہر شراب جو نشہ لائے حرام ہے“۔
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے «بتع»(یعنی شہد کی شراب) کے بارے میں پوچھا گیا، تو آپ نے فرمایا: ”ہر وہ شراب جو نشہ لائے حرام ہے، اور «بتع» شہد کی نبیذ ہوتا ہے“۔
(مرفوع) اخبرنا إسماعيل بن مسعود، قال: حدثنا خالد، قال: حدثنا ابان بن صمعة، قال: حدثتني والدتي، عن عائشة، انها سئلت عن الاشربة؟ , فقالت:" كان رسول الله صلى الله عليه وسلم ينهى عن كل مسكر". واعتلوا بحديث عبد الله بن شداد، عن عبد الله بن عباس. (مرفوع) أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ مَسْعُودٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبَانُ بْنُ صَمْعَةَ، قَالَ: حَدَّثَتْنِي وَالِدَتِي، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّهَا سُئِلَتْ عَنِ الْأَشْرِبَةِ؟ , فَقَالَتْ:" كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْهَى عَنْ كُلِّ مُسْكِرٍ". وَاعْتَلُّوا بِحَدِيثِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَدَّادٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ.
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ان سے مشروبات کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہر نشہ لانے والی چیز سے روکتے تھے۔ «واعتلوا بحديث عبداللہ بن شداد عن عبداللہ بن عباس» لوگوں نے عبداللہ بن شداد کی (آگے آنے والی) اس حدیث سے دلیل پکڑی ہے جو عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے۔