سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
ابواب: قسم اور نذر کے احکام و مسائل
The Book of Oaths and Vows
12. بَابُ : الْحَلِفِ بِاللاَّتِ وَالْعُزَّى
12. باب: لات و عزّیٰ (نامی بتوں) کی قسم کھانے پر کیا کرے؟
Chapter: Swearing By Al-Lat And Al-'Uzza
حدیث نمبر: 3808
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا عبد الحميد بن محمد، قال: حدثنا مخلد، قال: حدثنا يونس بن ابي إسحاق، عن ابيه، قال: حدثني مصعب بن سعد، عن ابيه، قال: حلفت باللات والعزى، فقال لي اصحابي: بئس ما قلت , قلت هجرا. فاتيت رسول الله صلى الله عليه وسلم , فذكرت ذلك له، فقال:" قل لا إله إلا الله وحده لا شريك له، له الملك وله الحمد وهو على كل شيء قدير، وانفث عن يسارك ثلاثا , وتعوذ بالله من الشيطان ثم لا تعد".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا مَخْلَدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ أَبِي إِسْحَاق، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: حَدَّثَنِي مُصْعَبُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: حَلَفْتُ بِاللَّاتِ وَالْعُزَّى، فقال لِي أَصْحَابِي: بِئْسَ مَا قُلْتَ , قُلْتَ هُجْرًا. فَأَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لَهُ، فَقَالَ:" قُلْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ، وَانْفُثْ عَنْ يَسَارِكَ ثَلَاثًا , وَتَعَوَّذْ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ ثُمَّ لَا تَعُدْ".
سعد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے لات و عزیٰ کی قسم کھا لی تو میرے ساتھیوں نے مجھ سے کہا: تم نے بری بات کہی ہے، تم نے فحش بات کہی ہے، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آ کر آپ سے اس کا تذکرہ کیا، تو آپ نے فرمایا: کہو: «لا إله إلا اللہ وحده لا شريك له له الملك وله الحمد وهو على كل شىء قدير» اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں، وہ تنہا ہے اس کا کوئی شریک نہیں، اسی کے لیے بادشاہت ہے اور اسی کے لیے تعریف ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے اور تین بار بائیں طرف تھوک لو اور شیطان سے اللہ کی پناہ طلب کرو اور پھر کبھی ایسا نہ کرنا۔

تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 3807
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا ابو داود، قال: حدثنا الحسن بن محمد، قال: حدثنا زهير، قال: حدثنا ابو إسحاق، عن مصعب بن سعد، عن ابيه، قال: كنا نذكر بعض الامر , وانا حديث عهد بالجاهلية , فحلفت باللات والعزى، فقال لي اصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم: بئس ما قلت , ائت رسول الله صلى الله عليه وسلم فاخبره , فإنا لا نراك إلا قد كفرت , فاتيته فاخبرته، فقال لي:" قل لا إله إلا الله وحده لا شريك له ثلاث مرات , وتعوذ بالله من الشيطان ثلاث مرات , واتفل عن يسارك ثلاث مرات , ولا تعد له".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا أَبُو دَاوُدَ، قَالَ: حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاق، عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سَعْدٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: كُنَّا نَذْكُرُ بَعْضَ الْأَمْرِ , وَأَنَا حَدِيثُ عَهْدٍ بِالْجَاهِلِيَّةِ , فَحَلَفْتُ بِاللَّاتِ وَالْعُزَّى، فَقَالَ لِي أَصْحَابُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: بِئْسَ مَا قُلْتَ , ائْتِ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبِرْهُ , فَإِنَّا لَا نَرَاكَ إِلَّا قَدْ كَفَرْتَ , فَأَتَيْتُهُ فَأَخْبَرْتُهُ، فَقَالَ لِي:" قُلْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ , وَتَعَوَّذْ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ , وَاتْفُلْ عَنْ يَسَارِكَ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ , وَلَا تَعُدْ لَهُ".
سعد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم ایک معاملے کا ذکر کر رہے تھے اور میں نیا نیا مسلمان ہوا تھا، میں نے لات و عزیٰ کی قسم کھا لی، تو مجھ سے صحابہ کرام نے کہا کہ تم نے بری بات کہی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جاؤ اور آپ کو اس کی خبر دو کیونکہ ہمارے خیال میں تو تم نے کفر کا ارتکاب کیا ہے، چنانچہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کی اطلاع دی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: تین بار: «لا إله إلا اللہ وحده لا شريك له» کہو اور تین بار شیطان سے اللہ کی پناہ مانگو اور تین بار اپنے بائیں طرف تھوک دو اور پھر دوبارہ کبھی ایسا نہ کہنا۔

تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ/الکفارات 2 (2097)، (تحفة الأشراف: 3938)، مسند احمد (1/183، 186) والمؤلف في عمل الیوم واللیلة 285 (ضعیف)»

قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف، إسناده ضعيف، أبو إسحاق عنعن فى هذا اللفظ،وصرح بالسماع فى الرواية الآتية (الأصل: 3808 وسنده صحيح) و هي تغني عنه. انوار الصحيفه، صفحه نمبر 349

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.