سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: طہارت اور اس کے احکام و مسائل
The Book of Purification and its Sunnah
78. بَابُ : الأَرْضُ يُصِيبُهَا الْبَوْلُ كَيْفَ تُغْسَلُ
78. باب: زمین پر پیشاب پڑ جائے تو اسے کیسے دھلے؟
Chapter: Ground that is soiled with urine and how it should be washed
حدیث نمبر: 528
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا احمد بن عبدة ، انبانا حماد بن زيد ، حدثنا ثابت ، عن انس ،" ان اعرابيا بال في المسجد فوثب إليه بعض القوم، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" لا تزرموه، ثم دعا بدلو من ماء فصب عليه".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ ، أَنْبَأَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ ، حَدَّثَنَا ثَابِتٌ ، عَنْ أَنَسٍ ،" أَنَّ أَعْرَابِيًّا بَالَ فِي الْمَسْجِدِ فَوَثَبَ إِلَيْهِ بَعْضُ الْقَوْمِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَا تُزْرِمُوهُ، ثُمَّ دَعَا بِدَلْوٍ مِنْ مَاءٍ فَصَبَّ عَلَيْهِ".
انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک دیہاتی نے مسجد میں پیشاب کر دیا، تو کچھ لوگ اس کی جانب لپکے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس کا پیشاب نہ روکو اطمینان سے کر لینے دو، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک ڈول پانی منگایا، اور اس پر بہا دیا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/الوضوء 58 (219)، الأدب 35 (6025)، 80 (6128)، صحیح مسلم/الطہارة 30 (284)، سنن النسائی/الطہارة 45 (53)، المیاہ 2 (330)، (تحفة الأشراف: 290)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/الطہارة 12 (147)، مسند احمد (2/229، 282)، سنن الدارمی/الطہارة 62 (767) (صحیح)» ‏‏‏‏

It was narrated from Anas bin Malik that: A Bedouin urinated in the mosque, and some of the people rushed at him. The Messenger of Allah said: "Do not interrupt him." Then he called for a bucket of water and poured it over (the urine).
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: بخاري ومسلم
حدیث نمبر: 530
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن يحيى ، حدثنا محمد بن عبد الله ، عن عبيد الله الهذلي ، قال محمد بن يحيى هو عندنا ابن ابي حميد انبانا ابو المليح الهذلي ، عن واثلة بن الاسقع ، قال: جاء اعرابي إلى النبي صلى الله عليه وسلم، فقال: اللهم ارحمني، ومحمدا، ولا تشرك في رحمتك إيانا احدا، فقال:" لقد حظرت واسعا ويحك، او ويلك"، قال: فشج يبول، فقال اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم: مه، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" دعوه ثم دعا بسجل من ماء فصب عليه".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ الْهُذَلِيِّ ، قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى هُوَ عِنْدَنَا ابْنُ أَبِي حُمَيْدٍ أَنْبَأَنَا أَبُو الْمَلِيحِ الْهُذَلِيُّ ، عَنْ وَاثِلَةَ بْنِ الْأَسْقَعِ ، قَالَ: جَاءَ أَعْرَابِيٌّ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: اللَّهُمَّ ارْحَمْنِي، وَمُحَمَّدًا، وَلَا تُشْرِكْ فِي رَحْمَتِكَ إِيَّانَا أَحَدًا، فَقَالَ:" لَقَدْ حَظَرْتَ وَاسِعًا وَيْحَكَ، أَوْ وَيْلَكَ"، قَالَ: فَشَجَ يَبُولُ، فَقَالَ أَصْحَابُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَهْ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" دَعُوهُ ثُمَّ دَعَا بِسَجْلٍ مِنْ مَاءٍ فَصَبَّ عَلَيْهِ".
واثلہ بن اسقع رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک اعرابی (دیہاتی) نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا، اور کہنے لگا: اے اللہ مجھ پر اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر رحم فرما، اور ہمارے ساتھ اپنی رحمت میں کسی کو شریک نہ کر، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم نے ایک کشادہ چیز کو تنگ کر دیا، افسوس ہے تم پر یا تمہارے لیے خرابی ہے، واثلہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: وہ پاؤں پھیلا کر پیشاب کرنے لگا، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے کہا: رکو، رکو، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسے چھوڑ دو (پیشاب کر لینے دو)، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک ڈول پانی منگایا اور اس پر بہا دیا ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 11755، ومصباح الزجاجة: 221) (صحیح)» ‏‏‏‏ (سند میں عبیداللہ الہذلی ضعیف ہیں، لیکن ابوہریرہ و انس رضی اللہ عنہما کی سابقہ حدیث سے تقویت پاکر یہ حدیث صحیح ہے)

وضاحت:
۱؎: اس باب کی احادیث سے صاف ظاہر ہے کہ ناپاک زمین پر پانی بہانا کافی ہے، اور اسی سے وہ پاک ہو جاتی ہے۔

It was narrated that Wathilah bin Asqa' said: "A Bedouin came to the Prophet and said: 'O Allah, have mercy on me and Muhammed, and do not allow anyone else to share in your Mercy.' The Prophet said: 'You have placed restrictions on something that is vast, woe to you!' Then he (the Bedouin) spread his legs and urinated, and the Companions of the Prophet told him to stop, but the Messenger of Allah said: 'Let him be,' then he called for a vessel of water and poured it over (the urine)."
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح لغيره

قال الشيخ زبير على زئي: حسن

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.