وضاحت: ۱؎: وضو کے بعد ہاتھ منہ صاف کرنے کے سلسلہ میں ممانعت کی کوئی حدیث صحیح نہیں لہذا جائز ہے ضروری نہیں، بلکہ زاد المعاد میں ابن القیم نے فرمایا ہے کہ ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کی اس باب میں ایک حدیث آئی ہے کہ رسول اللہ ﷺ کا ایک کپڑا تھا جس سے آپ اپنے اعضاء وضو پونچھا کرتے تھے۔
It was narrated from salman Al-Farisi that :
The Messenger of Allah performed ablution, then he turned inside out the woolen garment that he was wearing and wiped his face with it.
USC-MSA web (English) Reference: 0
قال الشيخ الألباني: حسن
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف انظر الحديث الآتي (3564) السند منقطع،قال البوصيري: ”وفي سماع محفوظ عن سلمان نظر“ انوار الصحيفه، صفحه نمبر 394
سلمان فارسی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو فرمایا، پھر اون والے جبہ کو جو آپ پہنے ہوئے تھے الٹ دیا، اور اس سے اپنا چہرہ پونچھا۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 4509، ومصباح الزجاجة: 1246) (حسن)» (یہ حدیث مکرر ہے، دیکھئے: 468)
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف ضعيف انظر الحديث السابق (468) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 506