سنن ابن ماجه: کتب/ابواب
احادیث
رواۃ الحدیث
سوانح حیات امام ابن ماجہ رحمہ اللہ
سنن ابن ماجه
کتاب: لباس کے متعلق احکام و مسائل
Chapters on Dress
41. بَابُ : مَنْ جَعَلَ فَصَّ خَاتَمِهِ مِمَّا يَلِي كَفَّهُ
41. باب: انگوٹھی کا نگینہ ہتھیلی کی طرف رکھنے کا بیان۔
Chapter: One who wears a ring with the bezel towards his palm
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی انگوٹھی کے نگینے کو ہتھیلی کی جانب رکھتے تھے۔
Report Error
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/اللباس11 (2092)، سنن ابی داود/الخاتم 1 (4218)، (تحفة الأشراف: 7599)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/اللباس 45 (5865)، 46 (5866)، 47 (5867)، 53 (5867)، الأیمان 6 (6651)، الاعتصام 4 (7298)، سنن الترمذی/اللباس 16 (1741)، الشمائل 12 (84)، سنن النسائی/الزینة 45 (5199)، مسند احمد (2/18، 68، 96، 127) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم
(مرفوع) حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة , حدثنا سفيان بن عيينة , عن ايوب بن موسى , عن نافع , عن ابن عمر , قال: اتخذ رسول الله صلى الله عليه وسلم خاتما من ورق , ثم نقش فيه محمد رسول الله , فقال:" لا ينقش احد على نقش خاتمي هذا".(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ , حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ , عَنْ أَيُّوبَ بْنِ مُوسَى , عَنْ نَافِعٍ , عَنْ ابْنِ عُمَرَ , قَالَ: اتَّخَذَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَاتَمًا مِنْ وَرِقٍ , ثُمَّ نَقَشَ فِيهِ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ , فَقَالَ:" لَا يَنْقُشْ أَحَدٌ عَلَى نَقْشِ خَاتَمِي هَذَا". عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چاندی کی ایک انگوٹھی بنوائی، پھر اس میں «محمد رسول الله» نقش کرایا، اور فرمایا: ” میری انگوٹھی کا یہ نقش کوئی اور نہ کرائے“ ۱؎ ۔
Report Error
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/اللباس 12 (2091)، سنن ابی داود/الخاتم 1 (4219)، سنن الترمذی/الشمائل 11 (95)، سنن النسائی/الزینة من المجتبيٰ 26 (5290)، (تحفة الأشراف: 7599)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/اللباس 46 (5866)، مسند احمد (2/22) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎ : وہ انگوٹھی آپ کی وفات تک آپ کے ہاتھ میں رہی پھر ابوبکر رضی اللہ عنہ کے پاس پھر عمر رضی اللہ عنہ کے پاس، پھر عثمان رضی اللہ عنہ کے پاس ان کی اخیر خلافت میں اریس کے کنوئیں میں گر گئی، ہر چند تلاش کی گئی مگر نہ ملی۔
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم