عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی رکوع کرے تو اسے چاہیئے کہ تین بار: «سبحان ربي العظيم» کہے، اور یہ کم سے کم مقدار ہے، اور جب سجدہ کرے تو کم سے کم تین بار: «سبحان ربي الأعلى» کہے“۔ ابوداؤد کہتے ہیں: یہ مرسل ہے، عون نے عبداللہ رضی اللہ عنہ کو نہیں پایا ہے۔
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الصلاة 82 (261)، سنن ابن ماجہ/إقامة الصلاة 20 (890)، (تحفة الأشراف: 9530) (ضعیف)» (مؤلف نے سبب بیان کر دیا ہے، یعنی عون کی ملاقات عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے نہیں ہوئی)
Narrated Abdullah ibn Masud: The Prophet ﷺ said: When one of you bows, he should say three time,: "Glory be to my mighty Lord, " and when he prostrates, he should say: "Glory be to my most high Lord" three times. This is the minimum number. Abu Dawud said: The chain of this tradition is broken. The narrator 'Awn did not see Abdullah (bin Masud).
USC-MSA web (English) Reference: Book 3 , Number 885
قال الشيخ الألباني: ضعيف وإذا سجد فليقل سبحان ربي الأعلى ثلاثا وذلك أدناه
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف ترمذي (261) ابن ماجه (890) إسحاق بن يزيد مجهول(تق: 393) والسند منقطع انوار الصحيفه، صفحه نمبر 45
(مرفوع) حدثنا حفص بن عمر، حدثنا شعبة، قال: قلت لسليمان: ادعو في الصلاة إذا مررت بآية تخوف، فحدثني عن سعد بن عبيدة، عن مستورد، عن صلة بن زفر، عن حذيفة، انه صلى مع النبي صلى الله عليه وسلم" فكان يقول في ركوعه: سبحان ربي العظيم، وفي سجوده: سبحان ربي الاعلى، وما مر بآية رحمة إلا وقف عندها فسال، ولا بآية عذاب إلا وقف عندها فتعوذ". (مرفوع) حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ: قُلْتُ لِسُلَيْمَانَ: أَدْعُو فِي الصَّلَاةِ إِذَا مَرَرْتُ بِآيَةِ تَخَوُّفٍ، فَحَدَّثَنِي عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ، عَنْ مُسْتَوْرِدٍ، عَنْ صِلَةَ بْنِ زُفَرَ، عَنْ حُذَيْفَةَ، أَنَّهُ صَلَّى مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" فَكَانَ يَقُولُ فِي رُكُوعِهِ: سُبْحَانَ رَبِّيَ الْعَظِيمِ، وَفِي سُجُودِهِ: سُبْحَانَ رَبِّيَ الْأَعْلَى، وَمَا مَرَّ بِآيَةِ رَحْمَةٍ إِلَّا وَقَفَ عِنْدَهَا فَسَأَلَ، وَلَا بِآيَةِ عَذَابٍ إِلَّا وَقَفَ عِنْدَهَا فَتَعَوَّذَ".
شعبہ کہتے ہیں: میں نے سلیمان سے کہا کہ جب میں نماز میں خوف دلانے والی آیت سے گزروں تو کیا میں دعا مانگوں؟ تو انہوں نے مجھ سے وہ حدیث بیان کی، جسے انہوں نے سعد بن عبیدہ سے، سعید نے مستورد سے، مستورد نے صلہ بن زفر سے اور صلہ بن زفر نے حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے کہ حذیفہ رضی اللہ عنہ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم رکوع میں «سبحان ربي العظيم» کہتے تھے، اور اپنے سجدوں میں «سبحان ربي الأعلى» کہتے تھے، اور رحمت کی کوئی آیت ایسی نہیں گزری جہاں آپ نہ ٹھہرے ہوں، اور اللہ سے سوال نہ کیا ہو، اور عذاب کی کوئی آیت ایسی نہیں گزری جہاں آپ نہ ٹھہرے ہوں اور عذاب سے پناہ نہ مانگی ہو۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/المسافرین 27 (772)، سنن الترمذی/الصلاة 82 (262)، سنن النسائی/الافتتاح 77 (1007)، والتطبیق 74 (1134)، سنن ابن ماجہ/إقامة الصلاة 20 (897)، 179(1351)، (تحفة الأشراف: 3351)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/382، 384، 394، 397)، سنن الدارمی/الصلاة 69(1345) (صحیح)»
Hudhaifah said that he prayed along with the Prophet ﷺ, and that he said when bowing, “Glory be to my mighty Lord, “ and when prostrated himself, “Glory be to my most high Lord, “ and when prostrated himself, “ Glory be to my most high Lord”’ when he came to a verse which spoke to mercy, he stopped and made supplication, and when he came to a verse which spoke of punishment, he stopped and sought refuge in Allah.
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 870
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم (772) مشكوة المصابيح (881)