ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک ایسے کپڑے میں نماز پڑھی جس کا کچھ حصہ میرے اوپر تھا۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 16071)، وقد أخرجہ: صحیح مسلم/الصلاة 51 (514)، سنن النسائی/القبلة 17 (769)، سنن ابن ماجہ/الطہارة 131 (652)، مسند احمد (6/204) (صحیح)»
وضاحت: ثابت ہوا کہ اس طرح جائز ہے کہ ایک بڑی چادر یا کمبل وغیرہ کا کچھ حصہ نمازی پر ہو اور کچھ حصہ اس کی بیوی پر، خواہ وہ ایام سے بھی ہو تو کوئی حرج نہیں۔ تفصیل دیکھئیے (سنن ابوداود، حدیث ۳۶۹، ۳۷۰)
معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ انہوں نے اپنی بہن ام المؤمنین ام حبیبہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا: کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس کپڑے میں نماز پڑھتے تھے جس میں آپ جماع کرتے تھے؟ تو انہوں نے کہا: ہاں، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس میں کوئی گندگی نہ دیکھتے۔
تخریج الحدیث: «سنن النسائی/الطھارة 186 (295)، سنن ابن ماجہ/الطھارة 83 (540)، (تحفة الأشراف: 15868)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/427)، سنن الدارمی/الصلاة 102 (1415) (صحیح)»
Narrated Umm Habibah: Muawiyah ibn Abu Sufyan asked his sister Umm Habibah, the wife of the Prophet ﷺ: Would the Messenger of Allah ﷺ pray in the clothe in which he had an intercourse? She said: Yes, when he would not see any impurity in it.
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 366