(مرفوع) حدثنا عمرو بن مرزوق، اخبرنا شعبة، عن قتادة، عن النضر بن انس، عن زيد بن ارقم، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" إن هذه الحشوش محتضرة، فإذا اتى احدكم الخلاء، فليقل: اعوذ بالله من الخبث والخبائث". (مرفوع) حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مَرْزُوقٍ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ النَّضْرِ بْنِ أَنَسٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" إِنَّ هَذِهِ الْحُشُوشَ مُحْتَضَرَةٌ، فَإِذَا أَتَى أَحَدُكُمُ الْخَلَاءَ، فَلْيَقُلْ: أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الْخُبُثِ وَالْخَبَائِثِ".
زید بن ارقم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”قضائے حاجت (پیشاب و پاخانہ) کی یہ جگہیں جن اور شیطان کے موجود رہنے کی جگہیں ہیں، جب تم میں سے کوئی شخص بیت الخلاء میں جائے تو یہ دعا پڑھے «أعوذ بالله من الخبث والخبائث» میں اللہ کی پناہ چاہتا ہوں ناپاک جن مردوں اور ناپاک جن عورتوں سے۔“
تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ/الطھارة 9 (296)، سنن النسائی/الیوم واللیلة (75، 76)، (تحفة الأشراف: 3685)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/369، 373) (صحیح)»
Narrated Zayd ibn Arqam: The Messenger of Allah ﷺ said: These privies are frequented by the jinns and devils. So when anyone amongst you goes there, he should say: "I seek refuge in Allah from male and female devils. "
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 6
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح مشكوة المصابيح (357)
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب پاخانہ جاتے (حماد کی روایت میں ہے) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم «اللهم إني أعوذ بك»”اے اللہ! میں تیری پناہ چاہتا ہوں“ کہتے، اور عبدالوارث کی روایت میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم «أعوذ بالله من الخبث والخبائث»”میں ناپاک جن مردوں اور ناپاک جن عورتوں (کے شر) سے اللہ کی پناہ چاہتا ہوں“ کہتے۔
Anas bin Malik reported: When the Messenger of Allah ﷺ entered the toilet, he used to say (before entering): "O Allaah, I seek refuge in Thee. " This is according to the version of Hammad. Abd al-Warith has another version: "I seek refuge in Allaah from male and female devils. "
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 4
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (142) صحيح مسلم (375)
انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے یہی حدیث مروی ہے اس میں «اللهم إني أعوذ بك» ہے، یعنی ”اے اللہ میں تیری پناہ چاہتا ہوں۔“ شعبہ کا بیان ہے کہ عبدالعزیز نے ایک بار «أعوذ بالله»”میں اللہ کی پناہ چاہتا ہوں“ کی بھی روایت کی ہے، اور وہیب نے عبدالعزیز بن صہیب سے جو روایت کی ہے اس میں «فليتعوذ بالله»”چاہیئے کہ اللہ سے پناہ مانگے“ کے الفاظ ہیں۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الوضوء 9 (142)، الدعوات 15 (6322)، سنن الترمذی/الطہارة 4 (5)، (تحفة الأشراف: 1022)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/282) (شاذ)» (یعنی وہیب کی قولی روایت شاذ ہے، باقی صحیح ہے)
Another tradition on the authority of Anas has: " O Allaah, I seek refuge in Thee. " Shubah said: Anas sometimes reported the words: "I take refuge in Allah. "
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 5