(مرفوع) حدثنا ابن المثنى، ان عمرو بن عاصم حدثهم، قال: حدثنا همام، عن قتادة، عن مورق، عن ابي الاحوص، عن عبد الله، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" صلاة المراة في بيتها افضل من صلاتها في حجرتها، وصلاتها في مخدعها افضل من صلاتها في بيتها". (مرفوع) حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّى، أَنَّ عَمْرَو بْنَ عَاصِمٍ حَدَّثَهُمْ، قَالَ: حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ مُوَرِّقٍ، عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" صَلَاةُ الْمَرْأَةِ فِي بَيْتِهَا أَفْضَلُ مِنْ صَلَاتِهَا فِي حُجْرَتِهَا، وَصَلَاتُهَا فِي مَخْدَعِهَا أَفْضَلُ مِنْ صَلَاتِهَا فِي بَيْتِهَا".
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”عورت کی اپنے گھر کی نماز اس کی اپنے صحن کی نماز سے افضل ہے، اور اس کی اپنی اس کوٹھری کی نماز اس کے اپنے گھر کی نماز سے افضل ہے“۔
Abdullah (bin Masud) reported the prophet ﷺ as saying; it is more excellent for a woman to pray in her house than in her courtyard, and more excellent for her to pray in her private chamber than in her house.
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 570
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف قتادة مدلس وعنعن ولأصل الحديث شواھد كثيرة انوار الصحيفه، صفحه نمبر 34 َدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّي أَنَّ عَمْرَو بْنَ عَاصِمٍ حَدَّثَهُمْ،قَالَ:
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم اپنی عورتوں کو مسجدوں سے نہ روکو، البتہ ان کے گھر ان کے لیے بہتر ہیں“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 6681)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/76) (صحیح)»
وضاحت: یہ عمل عورتوں کے شوق پر مبنی ہے۔ اگر وہ اجازت لے کر مسجد میں آنا چاہیں تو روکا نہ جائے، صحابیات مسجد آیا کرتی تھیں، لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ وہ باپردہ اور سادہ لباس میں آئیں۔ تاہم افضل یہی ہے کہ عورتیں گھر میں باپردہ ہو کر نماز پڑھیں۔
Ibn Umar reported the Messenger of Allah ﷺ as saying; Do not prevent your women from visiting the mosque; but their houses are better for them (for praying).
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 567
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف سنده ضعيف حبيب بن أبي ثابت مدلس و عنعن و للحديث شواهد ضعيفة عند البيهقي (3/ 131) وغيره انوار الصحيفه، صفحه نمبر 185