(مرفوع) حدثنا نصر بن علي، اخبرنا عيسى بن يونس، عن ابن جريج، عن ابي الزبير، عن جابر، عن النبي صلى الله عليه وسلم بمثله، زاد ولا على المختلس قطع، قال ابو داود: هذان الحديثان لم يسمعهما ابن جريج من ابي الزبير، وبلغني عن احمد بن حنبل انه قال: إنما سمعهما ابن جريج من ياسين الزيات، قال ابو داود: وقد رواهما المغيرة بن مسلم، عن ابي الزبير، عن جابر، عن النبي صلى الله عليه وسلم. (مرفوع) حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ، أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ، زَادَ وَلَا عَلَى الْمُخْتَلِسِ قَطْعٌ، قَالَ أَبُو دَاوُد: هَذَانِ الْحَدِيثَانِ لَمْ يَسْمَعْهُمَا ابْنُ جُرَيْجٍ مِنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، وَبَلَغَنِي عَنْ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ أَنَّهُ قَالَ: إِنَّمَا سَمِعَهُمَا ابْنُ جُرَيْجٍ مَنْ يَاسِينَ الزَّيَّاتِ، قَالَ أَبُو دَاوُد: وَقَدْ رَوَاهُمَا الْمُغِيرَةُ بْنُ مُسْلِمٍ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
جابر رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی کے مثل روایت کرتے ہیں اس میں اتنا اضافہ ہے ”اور نہ اچکے کا ہاتھ کاٹا جائے گا“۔
The tradition mentioned above has also been transmitted by Jabir through a different chain of narrators. This version adds: Cutting of the hand is not be inflicted on one who snatches something. Abu Dawud said: Ibn Juraij did not hear these two traditions from Abu al-Zubair, I have been informed by Ahmad. bin Hanbal saving: Ibn Juraij heard them from Yasin al-Zayyat. Aby Dawud said: Al-Mughirah bin Muslim has transmitted it from Abu al-Zubair from Jabir From the Prophet ﷺ.
USC-MSA web (English) Reference: Book 39 , Number 4379
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح انظر الحديث السابق (4392)
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اعلانیہ زبردستی کسی کا مال لے کر بھاگ جانے والے کا ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا ۱؎، اور جو اعلانیہ کسی کا مال لوٹ لے وہ ہم میں سے نہیں“۔
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الحدود 18 (1448)، سنن النسائی/قطع السارق 10 (4975)، سنن ابن ماجہ/الحدود 26 (2591)، (تحفة الأشراف: 2800)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/380)، سنن الدارمی/الحدود 8 (2356) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: زبردستی کسی کا مال چھیننا اگرچہ چرانے سے زیادہ قبیح فعل ہے، لیکن اس پر ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا، کیونکہ اس پر سرقہ (چرانے) کاا طلاق نہیں ہوتا۔ قاضی عیاض فرماتے ہیں: اللہ تعالی نے چور کا ہاتھ کاٹنا فرض کیا ہے، لیکن چھیننے جھپٹنے، اور غصب وغیرہ پر یہ حکم نہیں دیا اس لئے کہ چوری کے مقابلہ میں یہ چیزیں کم واقع ہوتی ہیں، اور ذمہ داروں سے شکایت کر کے اس طرح کی چیزوں کو لوٹایا جا سکتا ہے، اور ان کے خلاف دلائل دینا چوری کے برعکس آسان ہے، اس وجہ سے چوری کا معاملہ بڑا ہے، اور اس کی سزا سخت ہے، تاکہ اس سے باز آ جانے میں یہ زیادہ موثر ہو۔ (ملاحظہ ہو: عون المعبود ۱۲؍۳۹)
Narrated Jabir ibn Abdullah: The Prophet ﷺ said: Cutting of hand is not to be inflicted on one who plunders, but he who plunders conspicuously does not belong to us.
USC-MSA web (English) Reference: Book 39 , Number 4378
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مشكوة المصابيح (3596) ابن جريج صرح بالسماع عند الدارمي (2/175 ح2315) وتابعه المغيرة بن مسلم، وأبو الزبير تابعه عمرو بن دينار
(مرفوع ، موقوف) وبهذا الإسناد قال: وبهذا الإسناد قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" ليس على الخائن قطع". (مرفوع ، موقوف) وَبِهَذَا الْإِسْنَادِ قَالَ: وَبِهَذَا الْإِسْنَادِ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَيْسَ عَلَى الْخَائِنِ قَطْعٌ".
اور اسی سند سے مروی ہے جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”امانت میں خیانت کرنے والے کا ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا“۔
تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف: 2800) (صحیح)»
Narrated Jabir ibn Abdullah: He also said through this chain: The Messenger of Allah ﷺ said: Cutting of the hand is not to be inflicted on one who is treacherous.
USC-MSA web (English) Reference: Book 39 , Number 4378
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح انظر الحديث السابق (4392)