(مرفوع) حدثنا هدبة بن خالد الازدي، حدثنا همام، عن قتادة، قال: قلنا لانس يعني ابن مالك" اي اللباس كان احب إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم او اعجب إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم؟ قال: الحبرة". (مرفوع) حَدَّثَنَا هُدْبَةُ بْنُ خَالِدٍ الْأَزْدِيُّ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، عَنْ قَتَادَةَ، قَالَ: قُلْنَا لِأَنَسٍ يَعْنِي ابْنَ مَالِكٍ" أَيُّ اللِّبَاسِ كَانَ أَحَبَّ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ أَعْجَبَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَ: الْحِبَرَةُ".
قتادہ کہتے ہیں ہم نے انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے پوچھا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کون سا لباس زیادہ محبوب یا زیادہ پسند تھا؟ تو انہوں نے کہا: دھاری دار یمنی چادر ۱؎۔
وضاحت: ۱؎: «حبرہ»: یمن کے اچھے کپڑوں کو کہتے تھے، اور یہاں اس سے یمن کی لال رنگ کی خط دار چادر جو سوت یا کتان کی ہوتی تھی مرادہے، اور اس کا شمار عرب کے بہترین کپڑوں میں تھا۔
Narrated Qatadah: We asked Anas bin Malik: Which cloth was dearer to the Messenger of Allah ﷺ ? or Which cloth did the Messenger of Allah ﷺ like best to wear ? He replied: The striped cloaks (hibrah).
USC-MSA web (English) Reference: Book 33 , Number 4049
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (5812) صحيح مسلم (2079)
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹی ام کلثوم رضی اللہ عنہا کو ریشمی دھاری دار چادر پہنے دیکھا۔ راوی کہتے ہیں: «سیراء» کے معنی ریشمی دھاری دار کپڑے کے ہیں۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/اللباس 30 (5842 تعلیقًا)، سنن النسائی/الزینة من المجتبی 30 (5299)، (تحفة الأشراف: 1533)، وقد أخرجہ: سنن ابن ماجہ/اللباس 19(3598) (صحیح)»
Anas bin Malik said that he saw a striped garment over Umm Kulthum, daughter of the Messenger of Allah ﷺ. He said: The word "siyara" means striped with silk.
USC-MSA web (English) Reference: Book 33 , Number 4047
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح رواه البخاري (5842) مختصرًا