(مرفوع) حدثنا مؤمل بن الفضل الحراني، حدثنا عيسى يعني ابن يونس، حدثنا جابر بن صبح، حدثنا المثنى بن عبد الرحمن الخزاعي، عن عمه امية بن مخشي وكان من اصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" كان رسول الله صلى الله عليه وسلم جالسا ورجل ياكل، فلم يسم حتى لم يبق من طعامه إلا لقمة، فلما رفعها إلى فيه، قال: بسم الله اوله وآخره، فضحك النبي صلى الله عليه وسلم، ثم قال: ما زال الشيطان ياكل معه، فلما ذكر اسم الله عز وجل استقاء ما في بطنه"، قال ابو داود: جابر بن صبح جد سليمان بن حرب من قبل امه. (مرفوع) حَدَّثَنَا مُؤَمَّلُ بْنُ الْفَضْلِ الْحَرَّانِيُّ، حَدَّثَنَا عِيسَى يَعْنِي ابْنَ يُونُسَ، حَدَّثَنَا جَابِرُ بْنُ صُبْحٍ، حَدَّثَنَا الْمُثَنَّى بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْخُزَاعِيُّ، عَنْ عَمِّهِ أُمَيَّةَ بْنِ مَخْشِيٍّ وَكَانَ مَنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَالِسًا وَرَجُلٌ يَأْكُلُ، فَلَمْ يُسَمِّ حَتَّى لَمْ يَبْقَ مِنْ طَعَامِهِ إِلَّا لُقْمَةٌ، فَلَمَّا رَفَعَهَا إِلَى فِيهِ، قَالَ: بِسْمِ اللَّهِ أَوَّلَهُ وَآخِرَهُ، فَضَحِكَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ قَالَ: مَا زَالَ الشَّيْطَانُ يَأْكُلُ مَعَهُ، فَلَمَّا ذَكَرَ اسْمَ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ اسْتَقَاءَ مَا فِي بَطْنِهِ"، قَالَ أَبُو دَاوُد: جَابِرُ بْنُ صُبْحٍ جَدُّ سُلَيْمَانَ بْنَ حَرْبٍ مِنْ قِبَلِ أُمِّهِ.
مثنی بن عبدالرحمٰن خزاعی اپنے چچا امیہ بن مخشی رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں (وہ صحابی رسول صلی اللہ علیہ وسلم تھے) وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھے ہوئے تھے اور ایک شخص کھانا کھا رہا تھا اس نے بسم اللہ نہیں کیا یہاں تک کہ اس کا کھانا صرف ایک لقمہ رہ گیا تھا جب اس نے لقمہ اپنے منہ کی طرف اٹھایا تو کہا: ”اس کی ابتداء اور انتہاء اللہ کے نام سے“ یہ سن کر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہنس پڑے اور فرمایا: ”شیطان اس کے ساتھ برابر کھاتا رہا جب اس نے اللہ کا نام لیا تو جو کچھ اس کے پیٹ میں تھا اس نے قے کر دی ۱؎“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 164)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/336) (ضعیف)» (اس کے راوی مثنیٰ مجہول الحال ہیں)
وضاحت: ۱؎: قے کرنے سے مراد یہ ہے کہ جو برکت اس کے شریک ہونے سے جاتی رہی تھی پھر لوٹ آئی، گویا وہ برکت شیطان نے اپنے پیٹ میں رکھ لی تھی۔
Narrated Umayyah ibn Makhshi: Umayyah was sitting and a man was eating. He did not mention Allah's name until there remained the last morsel. When he raised it to his mouth, he said: In the name of Allah at the beginning and at the end of it. The Prophet ﷺ laughed and said: The devil kept eating along with him, but when he mentioned Allah's name, he vomited what was in his belly. Abu Dawud: Jabir bin Subh is grandfather of Sulaiman bin Harb from his mother's side.
USC-MSA web (English) Reference: Book 27 , Number 3759
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن مشكوة المصابيح (4203) المثنٰي بن عبد الرحمن حسن الحديث
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی کھائے تو اللہ کا نام لے، اگر شروع میں (اللہ کا نام) بسم اللہ بھول جائے تو اسے یوں کہنا چاہیئے ”بسم الله أوله وآخره“(اس کی ابتداء و انتہاء دونوں اللہ کے نام سے)“۔
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الأطعمة 47 (1858)، (تحفة الأشراف: 17988)، وقد أخرجہ: سنن ابن ماجہ/الأطعمة 7 (3264)، مسند احمد (6/143، 207، 246، 265)، سنن الدارمی/الأطعمة 1 (2063) (صحیح)»
Narrated Aishah, Ummul Muminin: The Messenger of Allah ﷺ said: When one of you eats, he should mention Allah's name; if he forgets to mention Allah's name at the beginning, he should say: "In the name of Allah at the beginning and at the end of it. "
USC-MSA web (English) Reference: Book 27 , Number 3758
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح مشكوة المصابيح (4202) أخرجه الترمذي (1858 وسنده صحيح)