انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص اچھی طرح سے وضو کرے اور ثواب کی نیت سے اپنے مسلم بھائی کی عیادت کرے تو وہ دوزخ سے ستر «خریف» کی مسافت کی مقدار دور کر دیا جاتا ہے“، میں نے کہا! اے ابوحمزہ! «خریف» کیا ہے؟ انہوں نے کہا: سال۔ ابوداؤد کہتے ہیں: اہل بصرہ جن چیزوں میں منفرد ہیں ان میں بحالت وضو عیادت کا مسئلہ بھی ہے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 461) (ضعیف)» (اس کے راوی فضل بن دلہم لین الحدیث ہیں)
Narrated Anas ibn Malik: The Prophet ﷺ said: If anyone performs ablution well and pays a sick-visit to his brother Muslim seeking his reward from Allah, he will be removed a distance of sixty years (kharif) from Hell. I asked: What is kharif, Abu Hamzah? He replied: A year. Abu Dawud said: Only the people of Basrah have narrated the tradition on visiting the sick after performing ablution.
USC-MSA web (English) Reference: Book 20 , Number 3091
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف الفضل بن دلھم لين ورمي بالإعتزال (تق: 5402) ضعفه الجمهور… واختلف قول أحمد وابن معين فيه و ضعفه راجح انوار الصحيفه، صفحه نمبر 114
(مرفوع) حدثنا محمد بن كثير، اخبرنا شعبة، عن الحكم، عن عبد الله بن نافع، عن علي، قال:" ما من رجل يعود مريضا ممسيا، إلا خرج معه سبعون الف ملك يستغفرون له حتى يصبح، وكان له خريف في الجنة، ومن اتاه مصبحا، خرج معه سبعون الف ملك يستغفرون له حتى يمسي، وكان له خريف في الجنة". (مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنِ الْحَكَمِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نَافِعٍ، عَنْ عَلِيٍّ، قَالَ:" مَا مِنْ رَجُلٍ يَعُودُ مَرِيضًا مُمْسِيًا، إِلَّا خَرَجَ مَعَهُ سَبْعُونَ أَلْفَ مَلَكٍ يَسْتَغْفِرُونَ لَهُ حَتَّى يُصْبِحَ، وَكَانَ لَهُ خَرِيفٌ فِي الْجَنَّةِ، وَمَنْ أَتَاهُ مُصْبِحًا، خَرَجَ مَعَهُ سَبْعُونَ أَلْفَ مَلَكٍ يَسْتَغْفِرُونَ لَهُ حَتَّى يُمْسِيَ، وَكَانَ لَهُ خَرِيفٌ فِي الْجَنَّةِ".
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں جو شخص کسی بیمار کی دن کے اخیر حصے میں عیادت کرتا ہے اس کے ساتھ ستر ہزار فرشتے نکلتے ہیں اور فجر تک اس کے لیے مغفرت کی دعا کرتے ہیں، اور اس کے لیے جنت میں ایک باغ ہوتا ہے، اور جو شخص دن کے ابتدائی حصے میں عیادت کے لیے نکلتا ہے اس کے ساتھ ستر ہزار فرشتے نکلتے ہیں اور شام تک اس کے لیے دعائے مغفرت کرتے ہیں، اور اس کے لیے جنت میں ایک باغ ہوتا ہے۔
Narrated Ali: If a man visits a patient in the evening, seventy thousand angels come along with him seeking forgiveness from Allah for him till the morning, and he will have a garden in the Paradise.
USC-MSA web (English) Reference: Book 20 , Number 3092
قال الشيخ الألباني: صحيح موقوف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف الحكم بن عتيبة عنعن انوار الصحيفه، صفحه نمبر 115
(مرفوع) حدثنا ابن كثير، قال: حدثنا سفيان، عن منصور، عن ابي وائل، عن ابي موسى الاشعري، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" اطعموا الجائع، وعودوا المريض، وفكوا العاني". قال سفيان: والعاني: الاسير. (مرفوع) حَدَّثَنَا ابْنُ كَثِيرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَطْعِمُوا الْجَائِعَ، وَعُودُوا الْمَرِيضَ، وَفُكُّوا الْعَانِيَ". قَالَ سُفْيَانُ: وَالْعَانِي: الْأَسِيرُ.
ابوموسی اشعری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بھوکے کو کھانا کھلاؤ، مریض کی عیادت کرو اور (مسلمان) قیدی کو (کافروں کی) قید سے آزاد کراؤ“۔ سفیان کہتے ہیں: «العاني» سے مرا «داسیر»(قیدی) ہے۔
Narrated Abu Musa Al-Ashari: The Messenger of Allah ﷺ as saying: Feed the hungry, sick the sick and free the captive. Sufyan said: al-'ani means captive.
USC-MSA web (English) Reference: Book 20 , Number 3099