صعب بن جثامہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے نقیع کو چراگاہ بنایا، اور فرمایا: ”اللہ کے سوا کسی اور کے لیے چراگاہ نہیں ہے ۱؎“۔
تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف: 4941) (حسن)»
وضاحت: ۱؎: یعنی حکومت کے مویشی جیسے جہاد سے یا زکاۃ میں حاصل ہونے والے جانوروں کے لیے چراگاہ کو خاص کرنا جائز ہے، اور عام آدمی کسی جگہ یا چشمہ وغیرہ کو اپنے ذاتی استعمال کے لیے روک لے تو یہ صحیح نہیں ہے، یہ حکم ایسی زمینوں کا ہے جو کسی خاص آدمی کی ملکیت اور قبضے میں نہیں ہے۔
صعب بن جثامہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ اور اس کے رسول کے سوا کسی اور کے لیے چراگاہ نہیں ہے“۔ ابن شہاب زہری کہتے ہیں کہ مجھے یہ حدیث پہنچی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نقیع (ایک جگہ کا نام ہے) کو «حمی»(چراگاہ) بنایا۔
Al Sab bin Jaththamah reported the Messenger of Allah ﷺ as saying “There is no (permission for) protected land except for Allaah and His Prophet. Ibn Shihab said “It has reached me that the Messenger of Allah ﷺ protected Naqi’. ”
USC-MSA web (English) Reference: Book 19 , Number 3077