سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: محصورات اراضی اور امارت سے متعلق احکام و مسائل
Tribute, Spoils, and Rulership (Kitab Al-Kharaj, Wal-Fai Wal-Imarah)
24. باب مَا جَاءَ فِي حُكْمِ أَرْضِ خَيْبَرَ
24. باب: خیبر کی زمینوں کے حکم کا بیان۔
Chapter: What Has Been Related About The Ruling On The Land Of Khaibar.
حدیث نمبر: 3017
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن يحيى بن فارس، اخبرنا عبد الله بن محمد، عن جويرية، عن مالك، عن الزهري، ان سعيد بن المسيب اخبره، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، افتتح بعض خيبر عنوة، قال ابو داود، وقرئ على الحارث بن مسكين وانا شاهد، اخبركم ابن وهب، قال: حدثني مالك، عن ابن شهاب، ان خيبر كان بعضها عنوة وبعضها صلحا والكتيبة اكثرها عنوة وفيها صلح، قلت لمالك: وما الكتيبة؟ قال: ارض خيبر وهي اربعون الف عذق.
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ فَارِسٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنْ جُوَيْرِيَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، أَنَّ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيِّبِ أَخْبَرَهُ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، افْتَتَحَ بَعْضَ خَيْبَرَ عَنْوَةً، قَالَ أَبُو دَاوُد، وَقُرِئَ عَلَى الْحَارِثِ بْنِ مِسْكِينٍ وَأَنَا شَاهِدٌ، أَخْبَرَكُمْ ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، أَنَّ خَيْبَرَ كَانَ بَعْضُهَا عَنْوَةً وَبَعْضُهَا صُلْحًا وَالْكَتِيبَةُ أَكْثَرُهَا عَنْوَةً وَفِيهَا صُلْحٌ، قُلْتُ لِمَالِكٍ: وَمَا الْكَتِيبَةُ؟ قَالَ: أَرْضُ خَيْبَرَ وَهِيَ أَرْبَعُونَ أَلْفَ عَذْقٍ.
ابن شہاب زہری کہتے ہیں کہ سعید بن مسیب نے انہیں خبر دی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خیبر کا کچھ حصہ طاقت سے فتح کیا۔ ابوداؤد کہتے ہیں: حارث بن مسکین پر پڑھا گیا اور میں موجود تھا کہ آپ لوگوں کو ابن وہب نے خبر دی ہے وہ کہتے ہیں کہ مجھ سے مالک نے بیان کیا ہے وہ ابن شہاب زہری سے روایت کرتے ہیں کہ خیبر کا بعض حصہ زور و طاقت سے حاصل ہوا ہے، اور بعض صلح کے ذریعہ اور کتیبہ (جو خیبر کا ایک گاؤں ہے) کا زیادہ حصہ زور و طاقت سے فتح ہوا اور کچھ صلح کے ذریعہ۔ ابن وہب کہتے ہیں: میں نے مالک سے پوچھا کہ کتیبہ کیا ہے؟ بولے: خیبر کی زمین کا ایک حصہ ہے، اور وہ چالیس ہزار کھجور کے درختوں پر مشتمل تھا ۱؎۔ ابوداؤد کہتے ہیں: «عَذْق» کھجور کے درخت کو کہتے ہیں، اور «عِذْق» کھجور کے گچھے کی جڑ جو ٹیڑھی ہوتی ہے، اور گچھے کو کاٹنے پر درخت پر خشک ہو کر باقی رہ جاتی ہے اس کو کہتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 18732، 19367) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (یہ روایت بھی مرسل ہے)

وضاحت:
۱؎: خیبر کے زیادہ تر درخت کھجور ہی کے تھے اور کچھ زراعت (کھیتی باڑی) بھی ہوتی تھی۔

Saeed bin Al Musayyab said “The Messenger of Allah ﷺ conquered a portion of Khaibar by force. ” Abu Dawud said “This tradition was read out to Al Harith bin Miskin while I was a witness”. Ibn Wahb said “Malik told me on the authority of Ibn Shihab, Khaibar was captured by force in part and by peace in part. Most of Al Kutaibah was captured by force and a portion by peace. ” I asked Malik “What is Al Kutaibah?” He replied “The land of Khaibar. It had forty thousand palm trees. ”
USC-MSA web (English) Reference: Book 19 , Number 3011


قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
السند مرسل،سعيد بن المسيب وابن شهاب الزهري من التابعين
والحديث السابق (الأصل: 3005) يغني عنه
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 110
حدیث نمبر: 3009
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا داود بن معاذ، حدثنا عبد الوارث. ح وحدثنا يعقوب بن إبراهيم، وزياد بن ايوب، ان إسماعيل بن إبراهيم حدثهم، عن عبد العزيز بن صهيب، عن انس بن مالك، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم غزا خيبر فاصبناها عنوة فجمع السبي.
(مرفوع) حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ مُعَاذٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ. ح وحَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، وَزِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ، أن إسماعيل بن إبراهيم حدثهم، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ صُهَيْبٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَزَا خَيْبَرَ فَأَصَبْنَاهَا عَنْوَةً فَجُمِعَ السَّبْيُ.
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اہل خیبر سے جہاد کیا، ہم نے اسے لڑ کر حاصل کیا، پھر قیدی اکٹھا کئے گئے (تاکہ انہیں مسلمانوں میں تقسیم کر دیا جائے)۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/الصلاة 12 (371)، صحیح مسلم/الجھاد 43 (1365)، سنن النسائی/النکاح 64 (3340)، (تحفة الأشراف: 1059) (صحیح)» ‏‏‏‏

Anas bin Malik said “The Messenger of Allah ﷺ attacked Khaibar and we captured it by conquest. He then gathered the captives of war. ”
USC-MSA web (English) Reference: Book 19 , Number 3003


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (371) صحيح مسلم (1365 بعد ح 1427)
حدیث نمبر: 3018
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا ابن السرح، حدثنا ابن وهب، اخبرني يونس بن يزيد، عن ابن شهاب، قال: بلغني ان رسول الله صلى الله عليه وسلم افتتح خيبر عنوة بعد القتال، ونزل من نزل من اهلها على الجلاء بعد القتال.
(مرفوع) حَدَّثَنَا ابْنُ السَّرْحِ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: بَلَغَنِي أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ افْتَتَحَ خَيْبَرَ عَنْوَةً بَعْدَ الْقِتَالِ، وَنَزَلَ مَنْ نَزَلَ مِنْ أَهْلِهَا عَلَى الْجَلَاءِ بَعْدَ الْقِتَالِ.
ابن شہاب زہری کہتے ہیں کہ مجھے یہ بات پہنچی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خیبر کو طاقت کے ذریعہ لڑ کر فتح کیا اور خیبر کے جو لوگ قلعہ سے نکل کر جلا وطن ہوئے وہ بھی جنگ کے بعد ہی جلا وطنی کی شرط پر قلعہ سے باہر نکلے تھے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 19402) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (اس سند میں انقطاع ہے، زہری اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے درمیان واسطے کا پتہ نہیں ہے مگر بات یہی صحیح ہے کہ خبیر بزور طاقت (جنگ سے) فتح کیا گیا تھا جیساکہ صحیح اور متصل مرفوع روایات میں وارد ہے)

وضاحت:
۱؎: پھر انہوں نے منت سماجت کی اور کہنے لگے کہ ہمیں یہاں رہنے دو، ہم زراعت (کھیتی باڑی) کریں گے، اور نصف پیداوار آپ کو دیں گے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں رکھ لیا، اس شرط کے ساتھ کہ جب ہم چاہیں گے، نکال دیں گے۔

Ibn Shihab said “It has reached me that the Messenger of Allah ﷺ conquered Khaibar by force. Its inhabitants who came down (from their fortress) for expulsion came down after fighting. ”
USC-MSA web (English) Reference: Book 19 , Number 3012


قال الشيخ الألباني: صحيح ق أنس الشطر الأول والشطر الآخر تقدم في حديث ابن عمر

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
السند مرسل،سعيد بن المسيب وابن شهاب الزهري من التابعين
والحديث السابق (الأصل: 3005) يغني عنه
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 110
حدیث نمبر: 3408
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا احمد بن حنبل، حدثنا يحيى، عن عبيد الله، عن نافع، عن ابن عمر، ان النبي صلى الله عليه وسلم" عامل اهل خيبر بشطر ما يخرج من ثمر او زرع".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" عَامَلَ أَهْلَ خَيْبَرَ بِشَطْرِ مَا يَخْرُجُ مِنْ ثَمَرٍ أَوْ زَرْعٍ".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اہل خیبر کو زمین کے کام پر اس شرط پہ لگایا کہ کھجور یا غلہ کی جو بھی پیداوار ہو گی اس کا آدھا ہم لیں گے اور آدھا تمہیں دیں گے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/الحرث 8 (2329)، صحیح مسلم/المساقاة 1 (1551)، سنن الترمذی/الأحکام 41 (1383)، سنن ابن ماجہ/الرھون 14 (2467)، (تحفة الأشراف: 8138)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/17، 22، 37)، سنن الدارمی/البیوع 71 (2656) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: مساقاۃ یہ ہے کہ باغ کا مالک اپنے باغ کو کسی ایسے شخص کے حوالہ کر دے جو اس کی پوری نگہداشت کرے پھر اس سے حاصل ہونے والے پھل میں دونوں برابر کے شریک ہوں، مساقاۃ مزارعت ہی کی ایک شکل ہے فرق یہ ہے کہ مساقاۃ کا تعلق درختوں سے ہے جب کہ مزارعت کا تعلق کھیتی سے ہے۔

Narrated Ibn Umar: The Messenger of Allah ﷺ made an agreement with the people of Khaibar to work and cultivate in return for half of the fruits or produce.
USC-MSA web (English) Reference: Book 22 , Number 3401


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (2329) صحيح مسلم (1551)
حدیث نمبر: 3409
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا قتيبة بن سعيد، عن الليث، عن محمد بن عبد الرحمن يعني ابن غنج، عن نافع، عن ابن عمر، ان النبي صلى الله عليه وسلم" دفع إلى يهود خيبر نخل خيبر، وارضها على ان يعتملوها من اموالهم، وان لرسول الله صلى الله عليه وسلم شطر ثمرتها".
(مرفوع) حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، عَنِ اللَّيْثِ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ يَعْنِي ابْنَ غَنَجٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" دَفَعَ إِلَى يَهُودِ خَيْبَرَ نَخْلَ خَيْبَرَ، وَأَرْضَهَا عَلَى أَنْ يَعْتَمِلُوهَا مِنْ أَمْوَالِهِمْ، وَأَنَّ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَطْرَ ثَمَرَتِهَا".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے خیبر کے یہودیوں کو خیبر کے کھجور کے درخت اور اس کی زمین اس شرط پر دی کہ وہ ان میں اپنی پونجی لگا کر کام کریں گے اور جو پیداوار ہو گی، اس کا نصف رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے ہو گا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏انظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف: 8424) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Ibn Umar: The Prophet ﷺ handed over the Jews of Khaibar the palm trees and the land of Khaibar on condition that they should employ what belonged to them in working on them, and that he should have half of the fruits.
USC-MSA web (English) Reference: Book 22 , Number 3402


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم (1551)

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.