ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں ہم غسل کرتے تھے اور ہمارے سروں پر لیپ لگا ہوتا تھا خواہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حالت احرام میں ہوتے یا حلال (احرام سے باہر)۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبوادود، (تحفة الأشراف: 17879)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/79، 138) (صحیح)»
Aishah said: we took a bath while having an adhesive substance over us (our head) in both states, namely, when wearing a robe for Hajj (ihram) and when wearing ordinary clothes (not meant for Hajj).
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 254
عائشہ بنت طلحہ کا بیان ہے کہ ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا نے ان سے بیان کیا ہے کہ وہ کہتی ہیں کہ ہم لوگ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مکہ کی طرف نکلتے تو ہم اپنی پیشانی پر خوشبو کا لیپ لگاتے تھے جب پسینہ آتا تو وہ خوشبو ہم میں سے کسی کے منہ پر بہہ کر آ جاتی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس کو دیکھتے لیکن منع نہ کرتے ۱؎۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 17878)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/79) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: یہ خوشبو احرام سے پہلے کی ہوتی تھی اس لئے منع کرنے کی کوئی وجہ نہیں تھی۔
Narrated Aishah, Ummul Muminin: We were proceeding to Makkah along with the Prophet ﷺ. We pasted on our foreheads the perfume known as sakk at the time of wearing ihram. When one of us perspired, it (the perfume) came down on her face. The Prophet ﷺ saw, but did not forbid it.
USC-MSA web (English) Reference: Book 10 , Number 1826