(مرفوع) حدثنا محمد بن كثير، اخبرنا إسرائيل، عن ابي إسحاق، عن رجل، عن سعد بن عبادة، انه قال: يا رسول الله، إن ام سعد ماتت، فاي الصدقة افضل؟ قال: الماء"، قال: فحفر بئرا، وقال: هذه لام سعد. (مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا إِسْرَائِيلُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ رَجُلٍ، عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَادَةَ، أَنَّهُ قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ أُمَّ سَعْدٍ مَاتَتْ، فَأَيُّ الصَّدَقَةِ أَفْضَلُ؟ قَالَ: الْمَاءُ"، قَالَ: فَحَفَرَ بِئْرًا، وَقَالَ: هَذِهِ لِأُمِّ سَعْدٍ.
سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! ام سعد (میری ماں) انتقال کر گئیں ہیں تو کون سا صدقہ افضل ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پانی“۔ راوی کہتے ہیں: چنانچہ سعد نے ایک کنواں کھدوایا اور کہا: یہ ام سعد ۱؎ کا ہے۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 1678، (تحفة الأشراف:3834) (حسن)» (یہ روایت حدیث نمبر 1679 سے تقویت پا کر یہ روایت بھی صحیح ہے، ورنہ خود اس کی سند میں رجل ایک مبہم راوی ہے)
وضاحت: ۱؎: یعنی اس کا ثواب ام سعد رضی اللہ عنہا کے لئے ہے۔
Narrated Saad ibn Ubadah: Saad asked: Messenger of Allah, Umm Saad has died; what form of sadaqah is best? He replied: Water (is best). He dug a well and said: It is for Umm Saad.
USC-MSA web (English) Reference: Book 9 , Number 1677
قال الشيخ الألباني: حسن
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف نسائي (3694) ابن ماجه (3684) ذكره الحاكم في المستدرك فقال الذهبي ”لا،فإنه غيرمتصل“ (تلخيص المستدرك: 1/ 414) يعني سعيد ابن المسيب لم يدرك سعد بن عبادة وللحديث شواھد ضعيفة عند النسائي (3696) وغيره انوار الصحيفه، صفحه نمبر 68
(مرفوع) حدثنا محمد بن كثير، اخبرنا همام، عن قتادة، عن سعيد، ان سعدا اتى النبي صلى الله عليه وسلم، فقال: اي الصدقة اعجب إليك؟ قال: الماء". (مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا هَمَّامٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ سَعِيدٍ، أَنَّ سَعْدًا أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: أَيُّ الصَّدَقَةِ أَعْجَبُ إِلَيْكَ؟ قَالَ: الْمَاءُ".
سعد بن عبادہ انصاری خزرجی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آ کر عرض کیا: کون سا صدقہ آپ کو زیادہ پسند ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پانی (کا صدقہ)“۱؎۔
تخریج الحدیث: «سنن النسائی/الوصایا 9 (3694)، سنن ابن ماجہ/الأدب 8 (3684)، (تحفة الأشراف:3834)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/285، 6/7) (حسن)»
وضاحت: ۱؎: پانی کا صدقہ: مثلاً کنواں کھدوانا، نل لگوانا، مسافروں، مصلیوں اور دیگر ضرورت مندوں کے لئے پانی کی سبیل لگانا۔
Saeed reported Saad came to the Prophet ﷺ and asked him Which sadaqah do you like most? He replied Water.
USC-MSA web (English) Reference: Book 9 , Number 1675
قال الشيخ الألباني: حسن
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف نسائي (3694) ابن ماجه (3684) ذكره الحاكم في المستدرك فقال الذهبي ”لا،فإنه غيرمتصل“ (تلخيص المستدرك: 1/ 414) يعني سعيد ابن المسيب لم يدرك سعد بن عبادة وللحديث شواھد ضعيفة عند النسائي (3696) وغيره انوار الصحيفه، صفحه نمبر 68
(مرفوع) حدثنا موسى بن إسماعيل، حدثنا حماد، عن هشام، عن ابيه، عن عائشة، ان امراة قالت:" يا رسول الله إن امي افتلتت نفسها ولولا ذلك لتصدقت واعطت افيجزئ ان اتصدق عنها؟ فقال النبي صلى الله عليه وسلم: نعم فتصدقي عنها". (مرفوع) حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيل، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ امْرَأَةً قَالَتْ:" يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أُمِّي افْتُلِتَتْ نَفْسُهَا وَلَوْلَا ذَلِكَ لَتَصَدَّقَتْ وَأَعْطَتْ أَفَيُجْزِئُ أَنْ أَتَصَدَّقَ عَنْهَا؟ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: نَعَمْ فَتَصَدَّقِي عَنْهَا".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ ایک عورت نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا: میری ماں اچانک انتقال کر گئیں، اگر ایسا نہ ہوتا تو وہ ضرور صدقہ کرتیں اور (اللہ کی راہ میں) دیتیں، تو کیا اگر میں ان کی طرف سے صدقہ کروں تو یہ انہیں کفایت کرے گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہاں تو ان کی طرف سے صدقہ کر دو ۱؎“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 16883)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الوصایا 19 (2960)، صحیح مسلم/الزکاة 15 (1004)، الوصیة 2 (1630)، سنن النسائی/الوصایا 7 (3679)، سنن ابن ماجہ/الوصایا 8 (2717)، موطا امام مالک/الأقضیة 41 (53)، مسند احمد (6/51) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: اس بات پر علماء اہل سنت کا اتفاق ہے کہ صدقے اور دعا کا ثواب میت کو پہنچتا ہے۔
Narrated Aishah, Ummul Muminin: A woman said: Messenger of Allah, my mother suddenly died; if it had not happened, she would have given sadaqah (charity) and donated (something). Will it suffice if I give sadaqah on her behalf? The Prophet ﷺ said: Yes, give sadaqah on her behalf.
USC-MSA web (English) Reference: Book 17 , Number 2875
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح أصله عند البخاري (1388) ومسلم (1004 بعد ح1630)
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ ایک شخص (سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ) نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا: اللہ کے رسول! میری ماں کا انتقال ہو گیا ہے، کیا اگر میں ان کی طرف سے خیرات کروں تو انہیں فائدہ پہنچے گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہاں (پہنچے گا)“، اس نے کہا: میرے پاس کھجوروں کا ایک باغ ہے، میں آپ کو گواہ بنا کر کہتا ہوں کہ میں نے اسے اپنی ماں کی طرف سے صدقہ کر دیا۔
Narrated Ibn Abbas: A man said: Messenger of Allah, my mother has died ; will it benefit her if I give sadaqah on her behalf ? He said: Yes. He said: I have a garden, and I call you to witness that I have given it as sadaqah on her behalf.
USC-MSA web (English) Reference: Book 17 , Number 2876