مسند عبدالرحمن بن عوف کل احادیث 52 :حدیث نمبر
مسند عبدالرحمن بن عوف
متفرق
14. المشايخ ،عن عبدالرحمٰن رضى الله عنه
14. مشایخ کی عبدالرحمٰن رضی اللہ عنہ سے روایت
حدیث نمبر: 15
Save to word مکررات اعراب
حدثنا ابو سلمة، قال: حدثنا حماد، عن محمد بن عمرو، عن ابي سلمة، ان اباه، عاد ابا الرداد فقال له ابو الرداد: ما احد من قومك اوصل لي منك، فقال عبد الرحمن: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يحكي عن ربه جل وعز" قال: انا الرحمن وهي الرحم اشتققت لها من اسمي، فمن وصلها وصلته ومن قطعها قطعته".حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو، عَنِ أَبِي سَلَمَةَ، أَنَّ أَبَاهُ، عَادَ أَبَا الرَّدَّادِ فَقَالَ لَهُ أَبُو الرَّدَّادِ: مَا أَحَدٌ مِنْ قَوْمَكِ أَوْصَلُ لِي مِنْكَ، فَقَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَحْكِي عَنْ رَبِّهِ جَلَّ وَعَزَّ" قَالَ: أَنَا الرَّحْمَنُ وَهِيَ الرَّحِمُ اشْتَقَقْتُ لَهَا مِنَ اسْمِي، فَمَنْ وَصَلَهَا وَصَلْتُهُ وَمَنْ قَطَعَهَا قَطَعْتُهُ".
جناب ابوسلمہ نے بیان کیا ہے کہ ان کے والد گرامی سیدنا ابودرداء رضی اللہ عنہ کی بیمار پرسی کرنے گئے، تو سیدنا ابودرداء رضی اللہ عنہ نے انہیں کہا: تمہاری قوم میں سے تم سے بڑھ کر میرے ساتھ کوئی صلہ رحمی نہیں کرتا، تو عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ رب عزوجل سے بیان کرتے ہیں، کہ رب تعالیٰ نے فرمایا: میں رحمٰن ہوں اور مادہ رحم میں نے اپنے نام سے نکالا ہے، جس نے اسے ملایا میں اسے ملاوں گا اور جس نے اسے توڑا میں اسے توڑوں گا۔
حدیث نمبر: 16
Save to word مکررات اعراب
حدثنا محمد بن كثير، قال: اخبرنا سليمان بن كثير، عن الزهري، عن ابي سلمة، قال: دخل عبد الرحمن على ابي الرداد الليثي فقال: إن خيرهم واوصلهم ابو محمد قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: قال ربكم جل وعز «انا الله الذي خلقت الرحم فمن وصلها وصلته ومن قطعها بتته» .حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، قَالَ: أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ كَثِيرٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، قَالَ: دَخَلَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ عَلَى أَبِي الرَّدَّادِ اللَّيْثِيِّ فَقَالَ: إِنَّ خَيْرَهُمْ وَأَوْصَلَهُمْ أَبُو مُحَمَّدٍ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: قَالَ رَبُّكُمْ جَلَّ وَعَزَّ «أَنَا اللَّهُ الَّذِي خَلَقْتُ الرَّحِمَ فَمَنْ وَصَلَهَا وَصَلْتُهُ وَمَنْ قَطَعَهَا بَتَتُّهُ» .
جناب ابوسلمہ نے روایت بیان کرتے ہوئے کہا: سیدنا عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ، اللیثی رضی اللہ عنہ کے پاس تیماداری کرنے کے لیے تشریف لے کر گئے، تو انہوں نے کہا: ان میں سے بہتر اور زیادہ صلح رحمی کرنے والے ابومحمد (یعنی سیدنا عبدالرحمٰن رضی اللہ عنہ) ہیں۔ انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ارشاد فرماتے ہو ئے سنا:تمارے رب عزوجل نے فرمایا ہے: میں اللہ وہ ذات ہوں جس نے صلہ رحمی کو پیدا کیا، تو جس نے اس کو ملایا میں اسے ملاؤں گا اور جس نے اسے کاٹا میں اسے کاٹ دوں۔
حدیث نمبر: 17
Save to word مکررات اعراب
حدثنا مسلم بن إبراهيم، قال: حدثنا سليمان بن كثير، قال: اخبرنا سفيان بن حسين، عن الزهري، عن ابي سلمة، قال: دخل عبد الرحمن بن عوف على ابي الرداد الليثي فقال: خيركم واوصلكم ابو محمد، قال عبد الرحمن: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: «قال ربكم جل وعز انا الله الذي خلقت الرحم وشققت لها من اسمي، فانا الرحمن وهي الرحم فمن وصلها وصلته ومن قطعها بتته» .حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ كَثِيرٍ، قَالَ: أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ بْنُ حُسَيْنٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، قَالَ: دَخَلَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ عَلَى أَبِي الرَّدَّادِ اللَّيْثِيِّ فَقَالَ: خَيْرُكُمْ وَأَوْصَلَكُمْ أَبُو مُحَمَّدٍ، قَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «قَالَ رَبُّكُمْ جَلَّ وَعَزَّ أَنَا اللَّهُ الَّذِي خَلَقْتُ الرَّحِمَ وَشَقَقْتُ لَهَا مِنَ اسْمِي، فَأَنَا الرَّحْمَنُ وَهِيَ الرَّحِمُ فَمَنْ وَصَلَهَا وَصَلْتُهُ وَمَنْ قَطَعَهَا بَتَتُّهُ» .
ابوسلمہ رضی اللہ عنہ نے کہا: سیدنا عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ، ابودردا اللیثی رضی اللہ عنہ کے ہاں تیماداری کے لیے گئے تو انہوں نے کہا: سب سے بہتر اور زیادہ صلہ رحمی کرنے والا ابومحمد ہیں۔ (عبدالرحمٰن رضی اللہ عنہ نے کہا) میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ارشاد فرماتے ہوئے سنا:تمہارا رب عزوجل فرماتا ہے: میں اللہ وہ ذات ہوں جس نے رحم (یعنی صلہ رحمی) کو پیدا کیا اور اس کو اپنے نام سے لفظ نکالا، میں رحمٰن ہوں اور یہ رحم ہے۔ تو جس نے اسے ملایا میں اسے ملاؤں گا اور جس نے اسے کاٹا میں اسے کاٹوں گا۔
حدیث نمبر: 18
Save to word مکررات اعراب
حدثنا إسحاق بن إسماعيل، قال حدثنا سفيان، عن، الزهري، عن ابي سلمة، عن عبد الرحمن بن عوف، قال: اشتكى ابو الرداد فعاده عبد الرحمن بن عوف فقال: خيرهم واوصلهم ما علمت ابو محمد، فقال عبد الرحمن بن عوف: إني سمعت رسول الله يقول: قال الله جل وعز: «انا الله وانا الرحمن خلقت الرحم وشققت لها من اسمي فمن وصلها وصلته ومن قطعها بتته» .حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ، الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ، قَالَ: اشْتَكَى أَبُو الرَّدَّادِ فَعَادَهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ فَقَالَ: خَيْرُهُمْ وَأَوْصَلُهُمْ مَا عَلِمْتُ أَبُو مُحَمَّدٍ، فَقَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ: إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ يَقُولُ: قَالَ اللَّهُ جَلَّ وَعَزَّ: «أَنَا اللَّهُ وَأَنَا الرَّحْمَنُ خَلَقْتُ الرَّحِمَ وَشَقَقْتُ لَهَا مِنَ اسْمِي فَمَنْ وَصَلَهَا وَصَلْتُهُ وَمَنْ قَطَعَهَا بَتَتُّهُ» .
جناب ابوسلمہ نے بیان کیا، کہا کہ سیدنا ابودردا رضی اللہ عنہ بیمار پڑ گئے، سیدنا عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ ان کی بیمار پرسی کے لیے گئے، تو انہوں نے کہا: سب سے بہتر اور زیادہ صلہ رحمی کرنے والے میرے علم کے مطابق ابومحمد ہیں، سیدنا عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ کہتے ہوئے سنا: اللہ عزوجل نے کہا:، میں اللہ ہوں اور میں رحمٰن ہوں۔ میں نے صلہ رحمی کو پیدا کیا اور اس کے لیے اپنے نام سے لفظ نکالا، تو جس شخص نے اسے ملایا میں اسے ملاؤں گا اور جس نے اسے کاٹا میں اسے کاٹوں گا۔
حدیث نمبر: 37
Save to word مکررات اعراب
حدثنا ابو سلمة، قال: حدثنا ابان، قال: حدثنا يحيى بن ابي كثير، عن إبراهيم بن عبد الله بن قارظ، انه دخل على عبد الرحمن يعوده وهو مريض فقال له: وصلتك رحم سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: قال الله عز وجل: «انا الرحمن والرحم مني اشتققتها من اسمي فمن يصلها اصله ومن يقطعها اقطعه» .حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبَانُ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ قَارِظٍ، أَنَّهُ دَخَلَ عَلَى عَبْدِ الرَّحْمَنِ يَعُودُهُ وَهُوَ مَرِيضٌ فَقَالَ لَهُ: وَصَلَتْكَ رَحِمٌ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم يَقُولُ: قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ: «أَنَا الرَّحْمَنُ وَالرَّحِمُ مِنِّي اشْتَقَقْتُهَا مِنَ اسْمِي فَمَنْ يَصِلْهَا أَصِلْهُ وَمَنْ يَقْطَعْهَا أَقْطَعْهُ» .
جناب ابراہیم بن عبداللہ بن قارظ نے بیان کیا کہ وہ سیدنا عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ کے پاس بیمار پرسی کے لیے آئے۔ وہ اس وقت بیمار تھے تو (عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ نے) انہیں کہا: تجھے صلہ رحمی کا عمل ملائے۔ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوۓ سنا: اللہ عزوجل نے فرمایا: میں رحمن ہوں اور رحم مجھ سے ہے، میں نے اسے اپنے نام سے نکالا ہے، جو اسے ملاۓ گا میں اسے ملاؤں گا اور جو اسے کاٹے گا میں اسے کاٹ ڈالوں گا۔

تخریج الحدیث: «انظر الحديث الذى بعده»
حدیث نمبر: 38
Save to word مکررات اعراب
حدثنا إسحاق بن إسماعيل، قال: حدثنا يزيد بن هارون، قال: حدثنا هشام الدستوائي، عن يحيى بن ابي كثير، عن إبراهيم بن عبد الله بن قارظ، ان اباه، حدثه انه، دخل على عبد الرحمن بن عوف يعوده فقال له عبد الرحمن: وصلتك رحم سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: قال الله عز وجل: انا الرحمن وهي الرحم شققت لها اسما من اسمي فمن وصلها وصلته، ومن قطعها قطعته او قال: من يبتها ابته".حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، قَالَ: حَدَّثَنَا هِشَامٌ الدَّسْتُوَائِيُّ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ قَارِظٍ، أَنَّ أَبَاهُ، حَدَّثَهُ أَنَّهُ، دَخَلَ عَلَى عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ يَعُودُهُ فَقَالَ لَهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ: وَصَلَتْكَ رَحِمٌ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم يَقُولُ: قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ: أَنَا الرَّحْمَنُ وَهِيَ الرَّحِمُ شَقَقْتُ لَهَا اسْمًا مِنَ اسْمِي فَمَنْ وَصَلَهَا وَصَلْتُهُ، وَمَنْ قَطَعَهَا قَطَعْتُهُ أَوْ قَالَ: مَنْ يَبُتُّهَا أَبُتُّهُ".
عبداللہ بن قارظ روایت کرتے ہیں کہ وہ سیدنا عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ کی بیمار پرسی کے لیے ان کے پاس تشریف لے گئے، سیدنا عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ نے انہیں کہا: صلہ رحمی تجھے ملائے۔ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: اللہ عزوجل نے فرمایا: میں رحمن ہوں اور رحم کو میں نے اپنے نام سے نکالا ہے، جس نے اسے ملایا، میں اسے ملاؤں گا اور جس نے اسے کاٹا میں اسے کاٹوں گا، یا (یہ الفاظ استعمال کیے) «مَن بتها أبته» ۔

تخریج الحدیث: «سنن ابوداؤد، كتاب الزكاة، باب فى صلة الرحم، رقم: 1694 مسند احمد: 498/2، مسند ابي يعلي، رقم: 5953، مسند بزار، 992-206/3»

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.