وعن عكرمة عن الحجاج بن عمرو الانصاري رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم: «من كسر او عرج فقد حل، وعليه الحج من قابل» قال عكرمة: فسالت ابن عباس وابا هريرة عن ذلك فقالا: صدق. رواه الخمسة وحسنة الترمذي.وعن عكرمة عن الحجاج بن عمرو الأنصاري رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم: «من كسر أو عرج فقد حل، وعليه الحج من قابل» قال عكرمة: فسألت ابن عباس وأبا هريرة عن ذلك فقالا: صدق. رواه الخمسة وحسنة الترمذي.
سیدنا عکرمہ رحمہ اللہ نے حجاج بن عمرو انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت کی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”جس کا پاؤں توڑا جائے یا لنگڑا ہو جائے وہ احرام سے باہر آ گیا اب اس پر آئندہ سال حج کرنا لازمی و ضروری ہے۔“ عکرمہ کا بیان ہے کہ میں نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما اور ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اس کے متعلق دریافت کیا تو ان دونوں نے جواب دیا کہ حجاج بن عمرو نے ٹھیک اور سچ کہا ہے۔ اسے پانچوں نے روایت کیا ہے اور ترمذی نے اسے حسن قرار دیا ہے۔
'Ikrimah narrated on the authority of Al-Hajjaj bin ’Amro al-Ansari (RAA), that the Messenger of Allah (ﷺ) said:
"If anyone breaks (a leg) or becomes lame (while he was performing Hajj or 'Umrah) he is released from him Ihram and must perform Hajj the next year.’ ’lkrimah said, ‘l asked Ibn 'Abbas and Abu Hurairah about this statement of Al-Hajjaj and they said that he had spoken the truth. Related by the five Imams. At-Tirmidhi graded it as Hasan.