وعن ابي حميد الساعدي رضي الله عنه قال: {رايت النبي صلى الله عليه وسلم إذا كبر جعل يديه حذو منكبيه , وإذا ركع امكن يديه من ركبتيه , ثم هصر ظهره , فإذا رفع راسه استوى حتى يعود كل فقار مكانه , فإذا سجد وضع يديه غير مفترش ولا قابضهما , واستقبل باطراف اصابع رجليه القبلة , وإذا جلس في الركعتين جلس على رجله اليسرى ونصب اليمنى , وإذا جلس في الركعة الاخيرة قدم رجله اليسرى ونصب الاخرى , وقعد على مقعدته} اخرجه البخاريوَعَنْ أَبِي حُمَيْدٍ اَلسَّاعِدِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْه قَالَ: {رَأَيْتُ اَلنَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا كَبَّرَ جَعَلَ يَدَيْهِ حَذْوَ مَنْكِبَيْهِ , وَإِذَا رَكَعَ أَمْكَنَ يَدَيْهِ مِنْ رُكْبَتَيْهِ , ثُمَّ هَصَرَ ظَهْرِهِ , فَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ اِسْتَوَى حَتَّى يَعُودَ كُلُّ فَقَارٍ مَكَانَهُ , فَإِذَا سَجَدَ وَضَعَ يَدَيْهِ غَيْرَ مُفْتَرِشٍ وَلَا قَابِضِهِمَا , وَاسْتَقْبَلَ بِأَطْرَافِ أَصَابِعِ رِجْلَيْهِ اَلْقِبْلَةَ , وَإِذَا جَلَسَ فِي اَلرَّكْعَتَيْنِ جَلَسَ عَلَى رِجْلِهِ اَلْيُسْرَى وَنَصَبَ اَلْيُمْنَى , وَإِذَا جَلَسَ فِي اَلرَّكْعَةِ اَلْأَخِيرَةِ قَدَّمَ رِجْلَهُ اَلْيُسْرَى وَنَصَبَ اَلْأُخْرَى , وَقَعَدَ عَلَى مَقْعَدَتِهِ} أَخْرَجَهُ اَلْبُخَارِيُّ
سیدنا ابو حمید ساعدی رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو تکبیر (اولیٰ) کے وقت اپنے دونوں ہاتھ کندھوں کے برابر تک اٹھاتے دیکھا ہے اور جب رکوع کرتے تو اپنے دونوں ہاتھوں سے اپنے گھٹنوں کو مضبوطی سے پکڑ لیتے تھے اور اپنی پشت مبارک جھکا لیتے پھر جب اپنا سر رکوع سے اوپر اٹھاتے تو اس طرح سیدھے کھڑے ہوتے کہ ہر جوڑ اپنی اپنی جگہ پر پہنچ جاتا (اس کے بعد) پھر جب سجدہ فرماتے تو اپنے دونوں ہاتھ (زمین) پر اس طرح رکھتے کہ نہ زیادہ سمٹے ہوتے اور نہ زمین پر بچھے ہوئے ہوتے۔ حالت سجدہ میں دونوں پاؤں کی انگلیاں قبلہ رخ ہوتیں۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم دو رکعت پڑھ کر قعدہ کرتے تو بایاں پاؤں زمین پر بچھا لیتے اور دایاں پاؤں کھڑا رکھتے اور جب آخری قعدہ کرتے تو بایاں پاؤں (دائیں ران کے نیچے سے) آگے بڑھا دیتے اور دایاں کھڑا رکھتے اور سرین پر بیٹھ جاتے۔ (بخاری)
تخریج الحدیث: «أخرجه البخاري، الأذان، باب سنة الجلوس في التشهد، حديث:828.»
Narrated Abu Humaid As-Sa'idi (RA):
"I saw Allah's Messenger (ﷺ) when he uttered the Takbir, he placed his hands parallel to his shoulders; and when he bowed down, he rested his hands on his knees, then bent his back. When he raised his head up, he stood erect until the bones of his spine became straight. When he prostrated, he placed his arms such that they were neither spread out nor drawn in, and the tips of his toes were facing the Qiblah; when he sat up, at the end of two Rak'a, he sat on his left foot and put erect the right one; and when he sat up after the last Rak'a he put forward the left foot, put erect the other one and sat on his buttock." [Reported by al-Bukhari].