وعن النواس بن سمعان - رضى الله عنه - قال: سالت رسول الله - صلى الله عليه وسلم -عن البر والإثم? فقال: {البر: حسن الخلق, والإثم: ما حاك في صدرك, وكرهت ان يطلع عليه الناس} اخرجه مسلم [1].وَعَنْ اَلنَوَّاسِ بْنِ سَمْعَانَ - رضى الله عنه - قَالَ: سَأَلْتُ رَسُولَ اَللَّهِ - صلى الله عليه وسلم -عَنْ اَلْبِرِّ وَالْإِثْمِ? فَقَالَ: {اَلْبِرُّ: حُسْنُ اَلْخُلُقِِ, وَالْإِثْمُ: مَا حَاكَ فِي صَدْرِكَ, وَكَرِهْتَ أَنْ يَطَّلِعَ عَلَيْهِ اَلنَّاسُ} أَخْرَجَهُ مُسْلِمٌ [1].
سیدنا نواس بن سمعان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے نیکی اور گناہ کے متعلق سوال کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”نیکی اچھے اخلاق کا نام ہے اور گناہ وہ ہے جو تیرے سینے میں کھٹکے اور تو ناپسند سمجھے کہ لوگ اس پر مطلع ہو جائیں۔“(مسلم)
تخریج الحدیث: «أخرجه مسلم، البر والصلة، باب تفسير البر والإثم، حديث:2553.»
An-Nawwas bin Sam'an (RAA) narrated, ‘I asked the Messenger of Allah (ﷺ) about virtue and sin and he replied, “The essence of virtue is (manifested in) good morals (Akhlaq) whereas sinful conduct is that which turns in your heart (making you feel uncomfortable) and you dislike that it would be disclosed to other people.” Related by Muslim.