وعن عمر بن الخطاب رضي الله عنه انه خطب فقال: إن الله بعث محمدا بالحق وانزل عليه الكتاب فكان فيما انزل الله عليه آية الرجم قراناها ووعيناها وعقلناها فرجم رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم ورجمنا بعده فاخشى إن طال بالناس زمان ان يقول قائل: ما نجد الرجم في كتاب الله فيضلوا بترك فريضة انزلها الله وإن الرجم حق في كتاب الله على من زنى إذا احصن من الرجال والنساء إذا قامت البينة او كان الحبل او الاعتراف. متفق عليه.وعن عمر بن الخطاب رضي الله عنه أنه خطب فقال: إن الله بعث محمدا بالحق وأنزل عليه الكتاب فكان فيما أنزل الله عليه آية الرجم قرأناها ووعيناها وعقلناها فرجم رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم ورجمنا بعده فأخشى إن طال بالناس زمان أن يقول قائل: ما نجد الرجم في كتاب الله فيضلوا بترك فريضة أنزلها الله وإن الرجم حق في كتاب الله على من زنى إذا أحصن من الرجال والنساء إذا قامت البينة أو كان الحبل أو الاعتراف. متفق عليه.
سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے خطاب فرمایا اور کہا کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ تعالیٰ نے حق و صداقت دے کر مبعوث فرمایا اور ان پر کتاب نازل فرمائی۔ جو کچھ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل فرمایا اس میں رجم کی آیت بھی نازل فرمائی تھی۔ ہم نے خود اسے پڑھا ہے اور اسے یاد بھی رکھا ہے اور اسے خوب سمجھا اور دل و دماغ میں محفوظ بھی رکھا ہے۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رجم کیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد ہم نے بھی رجم کیا۔ مجھے اندیشہ ہے کہ کچھ زمانہ گزرنے کے بعد کہنے والے کہیں گے کہ کتاب اللہ میں ہم رجم کی سزا کا ذکر نہیں پاتے۔ اس طرح وہ ایسے فرض کے تارک ہو کر جسے اللہ تعالیٰ نے نازل فرمایا تھا، گمراہ ہو جائیں گے۔ حالانکہ رجم کی سزا کتاب میں حق ہے اس شخص کیلئے جس نے زنا کیا ہو۔ اس حالت میں جبکہ وہ شادی شدہ ہو، وہ خواہ مرد ہوں یا عورتیں جبکہ دلیل قائم ہو جائے یا حمل ہو یا خود اقرار کرے۔ (بخاری)
تخریج الحدیث: «أخرجه البخاري، الحدود، باب رجم الحبلٰي في الزني إذا أحصنت، حديث: 6830، ومسلم، الحدود، باب رجم الثيب في الزني، حديث:1691.»
'Umar bin al-Khattab (RAA) narrated that he addressed the people and said, 'Verily Allah has sent Muhammad with the Truth and sent down the Book to him, and the verse of stoning was included in what Allah sent down. We recited, memorized and comprehended it. The Messenger of Allah (ﷺ) accordingly (to what was in the verse) stoned to death (whoever committed adultery while being married), and we stoned after his death. But I am afraid that after a long time passes, someone may say, 'We do not find the Verses of stoning in Allah's Book, and thus they may go astray by abandoning an obligation that Allah has sent down. Verily, stoning is an obligation in the Book of Allah to be inflicted on married men and women who commit adultery, when their crime is proven, evident by pregnancy, or through the confession (of the adulterer).' Agreed upon.