وعن ابي رمثة قال: اتيت النبي صلى الله عليه وآله وسلم ومعي ابني فقال: «من هذا؟» فقلت: ابني واشهد به قال: «اما إنه لا يجني عليك ولا تجني عليه» . رواه النسائي وابو داود وصححه ابن خزيمة وابن الجارود.وعن أبي رمثة قال: أتيت النبي صلى الله عليه وآله وسلم ومعي ابني فقال: «من هذا؟» فقلت: ابني وأشهد به قال: «أما إنه لا يجني عليك ولا تجني عليه» . رواه النسائي وأبو داود وصححه ابن خزيمة وابن الجارود.
سیدنا ابو رمثہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا۔ میرے ساتھ میرا بیٹا بھی تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا ” یہ کون ہے؟“ میں نے عرض کیا۔ میرا بیٹا ہے لہذا آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس پر گواہ رہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ” بیشک یہ تیرے گناہ و جرم کا ذمہ دار نہیں اور نہ تو اس کے گناہ و جرم کا ذمہ دار۔“ اسے نسائی اور ابوداؤد نے روایت کیا ہے اور ابن خزیمہ اور ابن جارود نے اسے صحیح کہا ہے۔
تخریج الحدیث: «أخرجه النسائي، القسامة، باب هل يؤخذ أحد بجريرة غيره، حديث:4836، وأبوداود، الديات، حديث:4495، وابن خزيمة، وابن الجارود.»
Abu Rimthah narrated, ‘I came to the Prophet (ﷺ) with my son and he asked me, “Who is this?” I answered, ‘This is my son, and I swear on it.’ The Messenger of Allah (ﷺ) said:
“He will not carry your burdens (sins) and you will not carry his burdens.” Related by An-Nasa’i and Abu Dawud. Ibn Khuzaimah and Ibn al-Garud graded it as Sahih.