سیدنا فضالہ بن عبید انصاری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خیبر میں تشریف فرما تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک ہار لایا گیا کہ اس میں نگینے تھے اور سونا بھی تھا، وہ لوٹ (غنیمت) کا مال تھا جو بک رہا تھا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا سونا الگ کرنے کا حکم دیا تو اس کا سونا جدا کیا گیا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اب سونے کو سونے کے بدلے برابر تول کر بیچو۔