ابن جریج کہتے ہیں کہ میں نے عطاء سے کہا کہ کیا تو نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کو یہ کہتے سنا ہے کہ تمہیں طواف کا حکم ہوا ہے اور کعبہ کے اندر جانے کا حکم نہیں ہوا۔ عطاء نے کہا کہ وہ اس کے اندر جانے سے منع نہیں کرتے، مگر میں نے ان کو سنا کہتے تھے کہ مجھے سیدنا اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ نے خبر دی کہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کعبہ میں داخل ہوئے تو اس میں ہر طرف دعا کی اور نماز نہیں پڑھی۔ پھر جب نکلے تو قبلہ کے آگے دو رکعت نماز پڑھی اور فرمایا کہ یہی قبلہ ہے۔ میں نے ان سے کہا کہ اس کے کناروں کا کیا حکم ہے اور اس کے کونوں میں نماز کا کیا حکم ہے؟ تو انہوں نے کہا کہ بیت اللہ شریف کے ہر طرف قبلہ ہے۔