نافع سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما ایام فتنہ میں عمرے کو نکلے اور کہا کہ اگر میں بیت اللہ سے روکا گیا، تو ویسا ہی کریں گے جیسا کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ میں کیا تھا۔ پھر عمرہ کا احرام کر کے نکل کر چلے یہاں تک کہ (مقام) بیداء پر پہنچے (جہاں سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی لبیک اکثر صحابہ نے حجۃ الوداع میں سنی تھی) تو اپنے ساتھیوں سے کہا کہ حج اور عمرہ کا حکم ایک ہی ہے کہ دونوں سے اہلال کر سکتے ہیں تو میں تم کو گواہ کرتا ہوں کہ میں نے اپنے اوپر عمرہ کے ساتھ حج بھی واجب کر لیا ہے۔ اور چلے یہاں تک کہ بیت اللہ پہنچ کر طواف کے ساتھ سات چکر لگائے۔ اور سات بار صفا اور مروہ کے بیچ میں سعی کی، اس سے زیادہ کچھ نہیں کیا اور اسی کو کافی سمجھا اور قربانی کی۔