سیدنا عمران بن حصین رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حج تمتع کیا اور اس کے بارے میں قرآن نہیں اترا (یعنی اس سے نہی میں) جس شخص نے اپنی رائے سے جو چاہا کہہ دیا۔ (مراد سیدنا عمر رضی اللہ عنہ ہیں کہ وہ حج تمتع سے منع کرتے تھے)۔ { مقام غور ہے کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ جیسے صحابی کی بات جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بات کے خلاف تھی تو صحابہ کرام نے سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کی بات کا انکار کر دیا، اور آج ہم اور ہمارے علماء (منہ سے بھلے اقرار نہ کریں لیکن عملاً) اماموں کی بات کی وجہ سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بات (احادیث) چھوڑ دیتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہم کو سیدھا رستہ دکھائے آمین }