سیدنا ابوالاسود الدیلی سے روایت ہے کہ سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ نے ان سے یہ بیان کیا کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سفید کپڑے اوڑھے ہوئے سو رہے تھے (میں واپس لوٹ گیا)۔ جب دوبارہ آیا تو بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم سوئے ہوئے تھے۔ جب تیسری بار آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم جاگ چکے تھے تو میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھ گیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص لا الٰہ الا اللہ کہے (یعنی اللہ کی توحید کا عقیدہ رکھے اور پھر اسی پر) وہ فوت ہو جائے تو جنت میں جائے گا۔ میں نے کہا یا رسول اللہ! اگرچہ اس سے چوری اور زنا بھی ہو جائے، پھر بھی؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”ہاں اگرچہ اس سے زنا اور چوری بھی ہو جائے“ چنانچہ میں نے تین بار آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہی سوال کیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تینوں مرتبہ یہی جواب دیا اور چوتھی مرتبہ فرمایا ”ہاں وہ جنت میں داخل ہو گا اگرچہ ابوذر (رضی اللہ عنہ) کی ناک مٹی میں مل جائے“ پھر سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ یہ کہتے ہوئے نکلے کہ اگرچہ ابوذر کی ناک خاک آلود ہو۔