ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی عادت مبارکہ تھی کہ جب تیز آندھی آتی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعا پڑھتے ”اے اللہ میں اس ہوا کی بہتری اور جو اس کے اندر ہے، اس کی بہتری اور جو اس میں بھیجا گیا ہے اس کی بہتری مانگتا ہوں۔ اور اس کی برائی سے اور جو اس کے اندر ہے، اس کی برائی سے اور جو برائی اس کے ساتھ بھیجی گئی ہے، برائی سے پناہ مانگتا ہوں“۔ اور ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ جب آسمان پر بادل اور بجلی کڑکتی تو (خوف سے) آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا رنگ بدل جاتا اور کبھی باہر نکلتے اور کبھی اندر آتے اور کبھی آگے آتے اور کبھی پیچھے جاتے۔ پھر اگر بارش برسنے لگتی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی گھبراہٹ جاتی رہتی۔ ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے اس بات کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرہ مبارک سے پہنچان لیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے عائشہ! میں ڈرتا ہوں کہ کہیں ایسا نہ ہو جیسے عاد کی قوم نے دیکھا کہ ”ایک بادل کا ٹکرا ہے جو ان کے آگے آیا ہے کہنے لگے کہ یہ بادل ہم پر برسنے والا ہے“(اور وہ ان پر آنے والا عذاب تھا)۔