سیدنا ابووائل رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ سیدنا عمار رضی اللہ عنہ نے ہم پر خطبہ پڑھا اور بہت مختصر پڑھا اور نہایت بلیغ۔ پھر جب وہ منبر سے اترے تو ہم نے کہا کہ اے ابوالیقظان! تم نے بہت بلیغ خطبہ پڑھا اور نہایت مختصر کہا۔ اگر آپ اس خطبہ کو ذرا طویل کرتے تو بہتر ہوتا۔ تب سیدنا عمار رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے، کہ آدمی کا نماز کو لمبا کرنا اور خطبہ کو مختصر کرنا اس کے سمجھ دار ہونے کی نشانی ہے، سو تم نماز کو لمبا کیا کرو اور خطبہ کو چھوٹا۔ اور بعض بیان جادو ہوتا ہے (یعنی تاثیر رکھتا ہے)