ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے کہا کہ یا رسول اللہ! جدعان کا بیٹا جاہلیت کے دور میں ناطے جوڑتا تھا (یعنی رشتہ داروں کے ساتھ اچھا سلوک کرتا تھا) اور مسکینوں کو کھانا کھلاتا تھا، کیا یہ کام اس کو (قیامت کے دن) فائدہ دیں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اسے یہ اعمال کچھ فائدہ نہ دیں گے کیونکہ اس نے کبھی یوں نہ کہا کہ اے میرے پروردگار میرے گناہوں کو قیامت کے دن بخش دے۔