عبداللہ بن حارث بن نوفل کہتے ہیں کہ میں آرزو رکھتا اور پوچھتا پھرتا تھا کہ کوئی مجھے بتائے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چاشت کی نماز پڑھی ہے تو میں نے کسی کو نہ پایا جو کہ مجھ سے یہ بیان کرے سوائے ام ہانی رضی اللہ عنہا کے۔ ام ہانی رضی اللہ عنہا جو ابوطالب کی بیٹی ہیں انہوں نے خبر دی کہ فتح مکہ کے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دن چڑھے آئے۔ کپڑے کا ایک پردہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے ڈال دیا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے غسل فرمایا۔ پھر کھڑے ہو کر آٹھ رکعت نماز پڑھی۔ میں نہیں جانتی تھی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا قیام لمبا تھا یا رکوع یا سجدہ، (تقریباً) سب برابر برابر تھے۔ اور میں نے اس سے پہلے اور بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو چاشت پڑھتے نہیں دیکھا۔