سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ عورت (جاہلیت کے زمانہ میں) خانہ کعبہ کا طواف ننگی ہو کر کرتی اور کہتی کہ کون مجھے ایک کپڑا دیتا ہے کہ وہ اسے اپنی شرمگاہ پر ڈال لے؟ اور کہتی کہ آج کھل جائے گا سب یا بعض پھر جو کھل جائے گا اس کو کبھی حلال نہ کروں گی (یعنی وہ ہمیشہ کے لئے حرام ہو گیا۔ یہ بیہودہ رسم اسلام نے ختم کر دی) تب یہ آیت اتری کہ ”ہر مسجد کے پاس اپنے کپڑے پہن کر جاؤ“