مختصر صحيح مسلم کل احادیث 2179 :حدیث نمبر
مختصر صحيح مسلم
جنت کے متعلق
7. اہل جنت کے لئے تحفہ۔
حدیث نمبر: 1963
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ثوبان رضی اللہ عنہ مولیٰ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کہتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کھڑا تھا کہ یہودی عالموں میں سے ایک عالم آیا اور بولا کہ السلام علیکم یا محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم )! میں نے اس کو ایسے زور سے ایک دھکا دیا کہ وہ گرتے گرتے بچا۔ وہ بولا کہ تو مجھے دھکا کیوں دیتا ہے؟ میں نے کہا کہ تو (نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا نام لیتا ہے اور) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کیوں نہیں کہتا؟ وہ بولا کہ ہم ان کو اس نام سے پکارتے ہیں جو ان کے گھر والوں نے رکھا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میرا نام جو گھر والوں نے رکھا ہے وہ محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) ہے۔ یہودی نے کہا کہ میں تمہارے پاس کچھ پوچھنے کو آیا ہوں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ بھلا میں اگر تجھے کچھ بتلاؤں تو تجھے فائدہ ہو گا؟ اس نے کہا کہ میں اپنے دونوں کانوں سے سنوں گا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس چھڑی سے جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ مبارک میں تھی زمین پر لکیر کھینچی (جیسے کوئی سوچتے وقت کرتا ہے) اور فرمایا کہ پوچھ۔ یہودی نے کہا کہ جس دن یہ زمین آسمان بدل کر دوسرے زمین و آسمان ہوں گے، لوگ اس وقت کہاں ہوں گے؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ لوگ اس وقت اندھیرے میں پل صراط کے پاس کھڑے ہوں گے۔ اس نے پوچھا کہ پھر سب سے پہلے کون لوگ اس پل سے پار ہوں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مہاجرین میں جو محتاج ہیں۔ (مہاجرین سے مراد وہ لوگ ہیں جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ گھربار چھوڑ کر نکل گئے اور فقر و فاقہ کی تکلیف پر صبر کیا اور دنیا پر لات ماری) یہودی نے کہا کہ پھر جب وہ لوگ جنت میں جائیں گے تو ان کا پہلا ناشتہ / تحفہ کیا ہو گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مچھلی کے جگر کا ٹکڑا (جو نہایت مزیدار اور مقوی ہوتا ہے)۔ اس نے کہا پھر صبح کا کھانا کیا ہو گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ان کے لئے وہ بیل کاٹا جائے گا جو جنت میں چرا کرتا تھا۔ پھر اس نے پوچھا کہ یہ کھا کر وہ کیا پئیں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ سلسبیل نامی چشمہ کا پانی۔ اس یہودی نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سچ فرمایا اور میں آپ سے ایک ایسی بات پوچھنے آیا ہوں جس کو دنیا میں کوئی نہیں جانتا سوائے نبی ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کے یا شاید ایک دو آدمی اور جانتے ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر میں تجھے وہ بات بتا دوں تو تجھے فائدہ ہو گا؟ اس نے کہا کہ میں اپنے کان سے سن لوں گا۔ پھر اس نے کہا کہ میں بچے کے بارے میں پوچھتا ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مرد کا پانی سفید ہے اور عورت کا پانی زرد ہے، جب یہ دونوں اکٹھے ہوتے ہیں اور مرد کی منی عورت کی منی پر غالب ہوتی ہے، تو اللہ کے حکم سے لڑکا پیدا ہوتا ہے اور جب مرد کی منی پر عورت کی منی غالب ہوتی ہے تو اللہ کے حکم سے لڑکی پیدا ہوتی ہے۔ یہودی نے کہا کہ البتہ آپ نے سچ کہا۔ اور بیشک البتہ آپ نبی ہیں۔ پھر وہ لوٹا اور چلا گیا۔ پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس نے جب مجھ سے یہ سوالات کئے تو مجھے کسی چیز کا علم نہیں تھا، حتیٰ کہ اللہ تعالیٰ نے مجھے اس کا علم دے دیا۔

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.