سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہماری قوم بنی نجار میں سے ایک شخص تھا جس نے سورۃ البقرہ اور آل عمران پڑھی تھیں اور وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے لکھا کرتا تھا۔ پھر وہ بھاگ گیا اور اہل کتاب سے مل گیا۔ انہوں نے اس کو اٹھایا (یعنی اس کی آؤ بھگت کی) اور کہنے لگے کہ یہ محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کا منشی تھا۔ وہ لوگ اس کے مل جانے سے خوش ہوئے۔ پھر تھوڑے دنوں میں اللہ تعالیٰ نے اس کو ہلاک کیا تو انہوں نے اس کے لئے قبر کھودی اور دفنا دیا۔ صبح کو دیکھا تو اس کی لاش باہر پڑی ہے۔ پھر انہوں نے گڑھا کھودا اور اس کو دفن کر دیا۔ پھر صبح کو دیکھا تو اس کی لاش باہر پڑی ہے۔ پھر گڑھا کھود کر اس کو دفن کر دیا۔ پھر صبح کو دیکھا تو اس کی لاش کو زمین نے باہر پھینک دیا۔ آخر اس کو یونہی پڑا ہوا چھوڑ دیا۔