سیدنا ثوبان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں اپنے حوض کے کنارے پر لوگوں کو ہٹاتا ہوں گا یمن والوں کے لئے۔ میں اپنی لکڑی سے ماروں گا، یہاں تک کہ یمن والوں پر اس کا پانی بہہ آئے گا (اس سے یمن والوں کی بڑی فضیلت نکلی۔ انہوں نے دنیا میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مدد کی اور دشمنوں سے بچایا، پس نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بھی آخرت میں ان کی مدد کریں گے اور سب سے پہلے حوض کوثر سے وہ پئیں گے)۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ اس حوض کا عرض کتنا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جیسے یہاں سے عمان۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ اس کا پانی کیسا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ دودھ سے زیادہ سفید ہے اور شہد سے زیادہ میٹھا ہے۔ دو پرنالے اس میں پانی چھوڑتے ہیں، جن کو جنت سے پانی کی مدد ہوتی ہے ایک پرنالہ سونے کا ہے اور ایک چاندی کا۔