ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو (اللہ تعالیٰ کی طرف سے) دو کاموں کا اختیار دیا گیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے آسان کو اختیار کیا، بشرطیکہ وہ گناہ نہ ہو۔ اور جو گناہ ہوتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم سب سے بڑھ کر اس سے دور رہتے۔ اور کبھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی ذات کے لئے کسی سے بدلہ نہیں لیا، البتہ اگر کوئی اللہ کے حکم کے برخلاف کرتا تو اس کو سزا دیتے۔